بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

حجاب پر کوئی پابندی نہیں: کرناٹک ہائی کورٹ

ڈاکٹر ونود کلکرنی نے درخواست گزاروں میں سے ایک کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ حجاب پر پابندی لگانا قرآن پر پابندی لگانے کے مترادف ہے۔

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ کی تین ججوں کی بنچ نے جمعرات کو کہا کہ حجاب پر کوئی پابندی نہیں ہے کیونکہ حکومتی حکم نامے میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے لیکن لباس کا ضابطہ ہے۔

چیف جسٹس ریتو راج اوستھی نے یہ ریمارکس اس وقت دیے جب ڈاکٹر ونود کلکرنی نے درخواست گزاروں میں سے ایک کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ حجاب پر پابندی لگانا قرآن پر پابندی لگانے کے مترادف ہے۔

ڈاکٹر کلکرنی کی دلیل پر اعتراض کرتے ہوئے جسٹس اوستھی نے پوچھا کہ کیا حجاب اور قرآن ایک ہی چیز ہیں؟ اس پر مسٹر کلکرنی نے کہا کہ ”میرے لیے نہیں، لیکن یہ پوری دنیا کے لیے ایک جیسا ہے۔ میں ایک ہندو برہمن ہوں اور قرآن پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے ہے۔‘‘

ڈاکٹر کلکرنی کے درخواست گزار نے ایک عبوری حکم کی درخواست کی ہے کہ طالبات کو جمعہ کے دن اور آنے والے ماہ رمضان کے دوران حجاب پہننے کی اجازت دی جائے کیونکہ یہ مسلمانوں کے لیے ایک بابرکت دن سمجھا جاتا ہے۔

تاہم اس معاملے پر کل دوپہر ڈھائی بجے دوبارہ سماعت ہوگی۔