اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے طالبان حکومت پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں ہر لڑکی اور عورت کے بنیادی انسانی حقوق کو تسلیم کرے اور اس کو برقرار رکھے۔
جنیوا: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے اتوار کو طالبان حکومت پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں ہر لڑکی اور عورت کے بنیادی انسانی حقوق کو تسلیم کرے اور اس کو برقرار رکھے۔
مسٹر گوٹریس نے ٹوئٹر پر کہا ’’افغانستان میں، خواتین اور لڑکیوں کو ایک بار پھر تعلیم، روزگار اور مساوی انصاف کے حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا، "عالمی برادری کا حصہ بننے اور حقیقی عزم کا مظاہرہ کرنے کے لیے طالبان کو بنیادی انسانی حقوق کو تسلیم کرنا اور ان کی پاسداری کرنا چاہیے جو ہر لڑکی اور عورت سے متعلق ہیں۔”
In Afghanistan, women & girls are once again being denied their rights to education, employment & equal justice.
To demonstrate a real commitment to be a part of the global community, the Taliban must recognize & uphold the basic human rights that belong to every girl & woman.
— António Guterres (@antonioguterres) January 29, 2022
افغانستان گزشتہ سال اگست کے وسط میں طالبان کے قبضے کے بعد سے خشک سالی اور معاشی بحران سے دوچار ہے۔ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق اس سال 97 فیصد آبادی کے غربت کی لکیر سے نیچے آنے کی توقع ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ افغانستان کے لوگوں کی روزمرہ کی زندگی جہنم بن چکی ہے۔ ہم انہیں اخلاقی لحاظ سے تنہا نہیں چھوڑ سکتے، خاص طور پر علاقائی اور عالمی سلامتی اور خوشحالی کے تناظر میں۔ انہیں (افغان عوام) امن کی ضرورت ہے، انہیں امید کی ضرورت ہے، انہیں مدد کی ضرورت ہے۔”

