بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

نرسنگھانند کی گرفتاری پر  حامی مشتعل

پولیس سوامی نرسنگھانند کو لیکر ہری دوار کوتوالی پہنچی جہاں ان کے پیچھے بڑی تعداد میں ان کے حامی اور دھرم سنسد کی کور کمیٹی کے اراکین کوتوالی پہنچے۔ کوتوالی میں حامیوں نے نرسنگھانند کی گرفتاری پر ہنگامہ کرنا شرو ع کردیا۔

ہری دوار: اتراکھنڈ کے ہری دوار میں ہوئی دھرم سنسد میں دیئے گئے متنازعہ بیانات کے معاملات میں سنیچر کی رات پولیس نے دوسری گرفتاری کی۔ پولیس نے جونا اکھاڑا مہامنڈلیشور اور ڈاسنا پیٹھ کے پیٹھا دیشور سوامی یتی نرسنگھانند کو گرفتار کیا ہے جس کے بعد ان کے حامی مشتعل ہوگئے۔

پولیس کے مطابق سوامی نرسنگھانند کو سروانند گھاٹ سے گرفتار کیا ہے جہاں وہ جتیندر نارائن سنگھ تیاگی کی گرفتاری کے خلاف کھانا پینا چھوڑ کر بھوک ہڑتال کر رہے تھے۔ انہوں نے اپنے انشن کو ستیہ گرہ میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پولیس سوامی نرسنگھانند کو لیکر ہری دوار کوتوالی پہنچی جہاں ان کے پیچھے بڑی تعداد میں ان کے حامی اور دھرم سنسد کی کور کمیٹی کے اراکین کوتوالی پہنچے۔ کوتوالی میں حامیوں نے نرسنگھانند کی گرفتاری پر ہنگامہ کرنا شرو ع کردیا۔

اسی دوران کوتوالی پہنچی بغیر نمبر پلیٹ کی ایمبولنس سے سوامی نرسنگھانند کو اسپتال لے جانے پولیس نے کوشش کی۔ جس پر حامیوں کے ہنگامہ کے مدنظر پولیس نے لاٹھیاں مار کر انہیں منتشر کیا اور وہاں سے ایمبولنس کو روانہ کیا۔ اور بعد میں سوامی نرسنگھانند کو پولیس جیپ میں بٹھاکر ہرملاپ مشن اسپتال لے جایا گیا۔ جہاں میڈیکل کے بعد ان کو اسپتال میں داخل کرادیا گیا۔

نرسنگھانند گزشتہ تین دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے جس کی وجہ سے ان کو صحت سے متعلق پریشانیاں شروع ہوگئی تھیں۔ سوامی نرسنگھانند کی گرفتاری کے بعد دھرم سنسد کے کنوینر سوامی آنند سوروپ نے ستیہ گرہ جاری رہنے کا اعلان کیا ہے۔ اور گرفتاری کی مذمت اور مخالفت کی ہے اور اکھاڑہ پریشد اکھاڑے کے سنتوں سے ہندوؤں کے ساتھ سامنے آنے کی اپیل کی ہے۔