بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

ایک بار پھر طوفان ’’جواد‘‘ کی دستک، مغربی بنگال میں ہائی الرٹ جاری، مختلف اضلاع میں این ٹی آر ایف کی ٹیمیں تعینات

مغربی بنگال حکومت نے سمندر میں طوفان ’’جواد‘‘ کے حوالے سے الرٹ جاری کیا ہے۔ 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلیں گی جس سے جانی و مالی نقصان ہو سکتا ہے۔ سمندری طوفان آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید شدت اختیار کرے گا۔

کلکتہ: مغربی بنگال حکومت نے سمندر میں طوفان ’’جواد‘‘ کے حوالے سے الرٹ جاری کیا ہے۔ ساحلی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو راحت اور بچاؤ کے لیے مستعد رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ریاستی محکمہ زراعت کے وزیر شوبھن دیو چٹوپادھیائے کے دستخط شدہ ڈائرکٹری میں کہا گیا ہے کہ شمالی اور جنوبی 24 پرگنہ، مرشد آباد، مالدہ، مشرقی اور مغربی مدنی پور، جھاڑگرام، ہگلی ندیا اور ہوڑہ میں تیز گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوسکتی ہے۔ ان ریاستوں کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ جمعہ سے ماہی گیروں کو سمندر میں جانے سے منع کر دیا گیا ہے اور ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو پختہ مکانات میں منتقل کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

محکمہ موسمیات نے پہلے ہی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان علاقوں میں 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلیں گی جس سے جانی و مالی نقصان ہو سکتا ہے۔ سمندری طوفان آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید شدت اختیار کرے گا۔ محکمہ موسمیات نے واضح کیا ہے کہ 4 دسمبر کو یہ طوفان بنیادی طور پر اڈیشہ اور آندھرا پردیش کے ساحلی علاقوں سے ٹکرائے گا لیکن اس کا اثر مغربی بنگال پر نظر آئے گا اور تیز بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوگی۔

طوفان کو ذہن میں رکھتے ہوئے 12 اضلاع میں این ڈی آر ایف کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ساحلی اضلاع کے کلکٹروں کو پہلے ہی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ آج شام تک ماہی گیروں کی تمام کشتیوں کو واپس لے آئیں۔ سیاحوں کے اناگونا کو بھی کنٹرول کیا جائے گا۔

آج شام سے تمام سیاحوں کو ہوٹلوں میں ہی رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ضلعی حکام کو بتایا گیا ہے کہ سائیکلون فلڈ شیلٹر فلٹرز کو انخلاء کے لیے تیار رکھنا چاہیے۔ محکمہ زراعت کو دھان کی کٹائی میں تیزی لانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے اہلکاروں کو جنوبی 24 پرگنہ، شمالی 24 پرگنہ، مشرقی اور مغربی مدنا پور، ہوڑہ، ہگلی اور جھاڑگرام میں تعینات کیا جا رہا ہے۔ چیف سکریٹری نے آج شام ان اضلاع کے کلکٹروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ حالات کا جائزہ لیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ طوفان کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہنگامی تیاری کی مشق کی جائے گی۔ ضلع کلکٹروں کے ساتھ چیف سکریٹری کی ویڈیو کانفرنس میٹنگ میں فوج کے افسران بھی موجود تھے۔

شمالی 24 پرگنہ کے سندیش کھالی میں این ڈی آر ایف کی ایک ٹیم پہلے ہی تعینات کر دی گئی ہے۔ این ڈی آر ایف کی ایک ٹیم پہلے ہی جنوبی 24 پرگنہ کاکدیپ میں تعینات کی گئی ہے۔ مشرقی مدنا پور میں دو ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ دیگھا اور کانتی میں بھی تعینات کیا گیا ہے۔ این ڈی آر ایف کی دو ٹیمیں مغربی مدنا پور میں تعینات کی گئی ہیں۔ ایک کو اسٹینڈ بائی پر رکھا گیا ہے جبکہ دوسرے کو کھڑگپور میں رکھا گیا ہے۔ جھاڑگرام میں ایک ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے۔

مشرقی بردوان کے بردوان شہر میں ایک ٹیم (این ڈی آر ایف کی تعیناتی) کو تعینات کیا گیا ہے۔ ہگلی کے آرام باغ میں ایک ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے۔ مرشد آباد کے بہرام پور میں ایک ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے۔ مالدہ میں ڈی آر ایف کی ایک ٹیم بھی تعینات کی گئی ہے۔ کلکتہ میں دو ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ کلیانی میں ایک ٹیم، ندیہ میں ایک ٹیم۔ فی الحال، ریاست کے مشورہ پر این ڈی آر ایف کی ٹیم کو اس طریقے سے تعینات کیا گیا ہے۔

کلکتہ سمیت گنگا مغربی بنگال کے تمام اضلاع میں بارش اور ساحلی اور ملحقہ اضلاع میں طوفانی بارش کا امکان ہے۔ ہفتہ اور اتوار کو تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش ہوسکتی ہے۔ ماہی گیروں کے سمندر میں جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ جو لوگ اس وقت سمندر میں ہیں انہیں جمعرات تک واپس آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

شاہین کے بعد طوفان جواد ٹکرانے والا ہے۔ سعودی عرب کی طرف سے دیے گئے نام کا مطلب فیاض یا عظیم ہے۔ تھائی لینڈ میں سمندری طوفان ایک طاقتور طوفان میں تبدیل ہونے والا ہے۔ اس کے نتیجے میں کلکتہ اور جنوبی بنگال میں طوفانی ہوائیں چلیں گی اور موسلا دھار بارش میں اضافہ ہوگا۔