بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

متنازعہ زرعی قوانین منسوخی بل ایوان زیریں میں پیش

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان تینوں متنازعہ زرعی قوانین کو واپس لینے والا بل بغیر کسی بحث کے منظور کر لیا گیا

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان تینوں متنازعہ زرعی قوانین کو واپس لینے والا بل بغیر کسی بحث کے منظور کر لیا گیا اور اس کے بعد ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک کیلئے ملتوی کر دی گئی۔

ایک بار التوا کے بعد جب ایوان کی کارروائی 12 بجے شروع ہوئی تو اسپیکر اوم برلا نے سب سے پہلے مغربی بنگال کے آسنسول سے منتخب ہونے والے بابل سپریو کے استعفیٰ کی اطلاع دی اور اسے 22 اکتوبر سے منظور کر لیا۔ اور یہ بھی کہا کہ انہیں التوا کے کچھ نوٹس ملے ہیں جس پر بحث کرانے کے لیے اجازت نہیں دی گئی۔ اس کے بعد اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ شروع کردیا اور وہ چیئر کے ارد گرد جمع ہو گئے اور نعرے بازی شروع کردی۔

ایوان کی میز پر ضروری دستاویزات رکھنے کے بعد مسٹر برلا نے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر نریندر سنگھ تومر کا نام لیا، جنہوں نے تین متنازعہ زرعی قوانین – زرعی پیداوار تجارت اور کامرس (فروغ اور سہولت)، زرعی پیداوار (امپاورمنٹ اور پروٹیکشن) کی قیمت کی یقین دہانی، اور زرعی خدمات ایکٹ 2020 اور ضروری اشیاء (ترمیمی) ایکٹ 2020 کو منسوخ کرتے ہوئے زرعی قانون منسوخی بل 2021 پیش کیا۔

اسپیکر نے کہا کہ وہ بل پر بحث کرانے کے حق میں ہیں لیکن اتنے شور اور ہنگامے میں بحث نہیں ہو سکتی۔ اگر ممبران بحث کرنا چاہیں تو وہ اپنی اپنی نشستوں پر جائیں۔ لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔

ایوان کے اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں

سب سے بڑی اپوزیشن کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ آج یہاں ایوان کے اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی قوانین کی تنسیخ کے لیے لائے گئے بلوں پر بحث ہوتی رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چھ برسوں میں 14 قوانین کو منسوخ کرنے کے بل لائے گئے لیکن اب ان پر بحث نہیں کرائی جا رہی ہے۔

اس پر اسپیکر نے کہا کہ ایوان کے حالات کو بحث کے لیے بنائے بغیر ایسا ممکن نہیں۔ انہوں نے مسٹر تومر کے ذریعہ پیش کردہ بل کو صوتی ووٹوں سے منظور کرایا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک کیلئے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔