بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

ترنمول ایم ایل اے گوتم پال کو مدعو نہ کئے جانے پر اتردیناجپور کا سرسید ڈے منسوخ

17 اکتوبر کو علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کے بانی سرسید احمد خان کی یوم پیدائش پر سرسید ڈے کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں عموما اے ایم یو الیومنی ہی شامل ہوتے ہیں، لیکن کبھی کبھی مقامی عہدیداران کو بھی مدعو کیا جاتا ہے۔ اس تقریب میں ریاستی وزیر برائے اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم جناب غلام ربانی بھی اہم شرکا میں شامل تھے جو خود اے ایم یو الیومنی ہیں۔

اسلام پور: مغربی بنگال کے ضلع اتر دیناج پور کے دالکولہ شہر میں سرسید ڈے کا اہتمام 17 اکتوبر کو کیا جانا تھا لیکن اسے 16 اکتوبر دیر رات منسوخ کرنا پڑا۔ کہا جاتا ہے اسٹیج تیار تھا، رضاکاران بھی حاضر تھے، چائے ناشتہ کا بھی معقول انتظام تھا، اسٹیج کے چاروں اطراف غباروں اور گلدستوں سے سجایا گیا تھا، لیکن آخری لمحات میں تقریب منسوخ کر دی گئی، کیونکہ کرندیگھی اسمبلی حلقہ سے منتخب ترنمول کانگریس کے ایم ایل اے جناب گوتم پال کا نام دعوت نامہ میں نہیں تھا۔

17 اکتوبر کو علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کے بانی سرسید احمد خان کی یوم پیدائش پر صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں اے ایم یو کے فارغین کے ذریعہ سرسید ڈے کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس پروگرام میں عموما علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کے فارغین ہی شامل ہوتے ہیں، لیکن کبھی کبھی دیار و اطراف کے کچھ اہم عہدیداران کو بھی مدعو کیا جاتا ہے۔

آخری لمحات میں ایونٹ کی منسوخی پر تنازعہ

اتوار کو علی گڑھ تحریک کے بانی سر سید احمد خان کی اس 204 ویں سالگرہ پر علی گڑھ کے سابق طلبا نے سرسید ڈے کے طور پر منانے کے لیے الیومنی تقریب کا اہتمام کیا تھا۔ اس موقع پر مغربی بنگال کے کابنیہ کے وزیر غلام ربانی کو بھی شامل ہونا تھا جو خود علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کے فارغ ہیں۔ آخری لمحات میں ایونٹ کی منسوخی پر تنازعہ ہوگیا۔

منتظمین میں سے کچھ لوگوں نے شکایت کی کہ ان کے لوگوں نے دھمکی دی کہ وہ تقریب منعقد نہیں کریں گے کیونکہ کرندھیگی ایم ایل اے گوتم پال کا نام دعوت نامے میں نہیں تھا۔ تقریب منسوخ کردی گئی تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ وہ ترنمول کے ضلعی صدر کنہیا لال اگروال سے بھی ایم ایل اے کے بارے میں شکایت کریں گے۔

انتظامیہ کمیٹی کے صدر محمد ذاکر حسین نے کہا کہ “ہر سال سرسید کی سالگرہ کے موقع پر ضلع کے سابق طلباء جمع ہوتے ہیں اور ری یونین فیسٹیول میں شامل ہوتے ہیں۔ اس پلیٹ فارم سے تعلیمی ترقی کا پیغام دیا جاتا ہے۔ اسی دن ایک شخص نے ٹویٹ بھی کیا کہ ایم ایل اے گوتم انہیں دھمکیاں دے رہا ہے اور وزیر اعلیٰ سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔” حالانکہ گوتم پال اس طرح کی دھمکی دینے سے انکار کرتے ہوئے ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ "مجھے نہیں معلوم کہ میرے نام پر کس نے دھمکیاں دیں۔

تقریب کی منسوخی کے بعد جہاں اے ایم یو کے فارغین کے درمیان کافی بے چینی پائی جا رہی ہے وہیں ترنمول کانگریس کے وزیر جناب غلام ربانی کی موجودگی کے باوجود ایک ایم ایل کے مبینہ دھمکی کی وجہ سے تقریب کی منسوخی کی وجہ سے کافی مایوسی نظر آرہی ہے۔