بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

ذات پات کی مردم شماری میں اختر الایمان نے مودی سے سورجاپوری، شیر شاہ وادی اور کلہیا برادری کو شامل کرنے کا کیا مطالبہ

نتیش کمار کی قیادت میں بہار اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو اور اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما اختر الایمان سمیت 10 سیاسی جماعتوں کے قائدین کی ذات برادری پر مبنی مردم شماری کے حوالہ سے وزیر اعظم سے ملاقات میں اختر الایمان نے کیا مطالبہ

نئی دہلی/پٹنہ/کشن گنج: بہار میں حکمراں اور اپوزیشن کی دس بڑی سیاسی جماعتوں نے آج سیاسی نظریات سے اوپر اٹھ کر یہاں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی جس میں ملک بھر میں ذات برادری پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کیا گیا اور ان لوگوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نے ان کی باتیں بغور سنیں۔

بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار اور ریاستی حکومت میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو کی قیادت میں 10 سیاسی جماعتوں کے قائدین نے مسٹر مودی سے یہاں ساؤتھ بلاک میں وزیر اعظم آفس میں ملاقات کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نے ان کے مطالبات سے انکار نہیں کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حوالہ سے فیصلہ وزیر اعظم کو کرنا ہے۔

ذات پات کی مردم شماری میں سورجاپوری، شیر شاہ وادی اور کلہیا برادری کی شمولیت پر زور

تمام جماعتوں کے قائدین نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران، بہار کے ریاستی صدر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اور امور اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے اختر الایمان نے ذات پات کی مردم شماری میں سورجاپوری، شیر شاہ وادی اور کلہیا برادری کو شامل کرنے پر زور دیا۔

اس موقع پر جناب اخترالایمان نے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کہا کہ اس ملاقات کا مقصد وزیراعظم کو یہ بتانا تھا کہ ذات کی مردم شماری کروانا ضروری ہے اسی سے معلوم ہوگا کہ کس ذات کی کتنی آبادی ہے اور ان کی معاشی اور تعلیمی حیثیت کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم سے درخواست کی ہے کہ وہ سیمانچل کے سورجاپوری، شیر شاہ آبادی، کلہیا اور دیگر ذاتوں کی مردم شماری کروائیں۔ اس سے مستقبل کی حکومتوں کو پالیسی پروگرام بنانے میں مدد ملے گی اور اسی سے ملک کے پسماندہ طبقات کی ترقی کے لیے پروگرام بنایا جا سکتا ہے۔

حکومت ہند سے بہار کے تمام لوگوں کی توقعات پر پورا اترنے کی امید

انہوں نے مزید کہا کہ "آج تک جو ڈیٹا حکومت ہند کے پاس ہے وہ انگریزوں کا دیا ہوا ڈیٹا ہے جو بہت پرانا ہوچکا ہے اور آج کی تاریخ میں وہ ڈیٹا پرانا ہوچکا ہے۔ ابھی اس ڈیٹا پر کام نہیں کیا جا سکتا۔ ہمیں امید ہے کہ حکومت ہند بہار کے تمام لوگوں کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کرے گی۔

دوسری طرف، بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ وفد کے تمام ارکان نے وزیراعظم پر زور دیا کہ وہ ذات کی مردم شماری پر غور کرنے کے بعد فیصلہ کریں۔

مسٹر کمار نے کہا کہ ریاست میں سال 1931 میں ذات برادی کی بنیاد پر مردم شماری کی گئی تھی، یہ اعداد و شمار اب بہت پرانے ہو چکے ہیں۔ معاشرے کے غریب طبقات کو مناسب سہولیات فراہم کرنے اور اسکیموں کے مناسب نفاذ کے لیے نہ صرف بہار بلکہ پورے ملک میں ذات برادری کی بنیاد پر مردم شماری کرانے کی ضرورت ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم کے ایم ایل اے مسٹر اختر ایمان نے کہا کہ اس بار ذات کی مردم شماری ہونے سے ہی درست اعداد و شمار آئیں گے اور اس کے بعد ان طبقات کے بارے میں اسکیمیں مناسب طریقے سے تیار کی جائیں گی جنہیں حکومت کی اسکیموں کا مناسب فائدہ نہیں مل رہا ہے۔

انہوں نے جغرافیائی اہمیت کے حصوں کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے جن میں سورجاپوری، شیر شاہ آبادی اور کلہیا برادری شامل ہیں۔

بتادیں کہ سورجاپوری برادری کو مرکزی فہرست میں شامل کرنا اب تک ممکن نہیں ہو سکا تھا۔ حال ہی میں، او بی سی بل پارلیمنٹ سے منظور ہوتے ہی، سورجاپوری برادری کو بھی اس سے فائدہ اٹھانے کا راستہ صاف ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔