بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نشیت پرمانک ہندوستانی ہیں یا بنگلہ دیشی؟ ترنمول کانگریس کا اعلیٰ سطحی جانچ کا مطالبہ

کوچ بہار سے ممبر پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نشیت پرمانک کی شہریت پر آسام کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا رکن رپن بورا کے سوال کھڑا کئے جانے کے بعد ترنمول کانگریس نے اس پورے معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

کلکتہ: مغربی بنگال کے کوچ بہار سے ممبر پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نشیت پرمانک کی شہریت پر آسام کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا رکن رپن بورا کے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر سوال کھڑا کئے جانے کے بعد ترنمول کانگریس نے اس پورے معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

ترنمول کانگریس کے سیکریٹری کنال گھوش نے کہا ہے کہ یہ معلوم کرنے کی ضرورت ہے کہ نشیت پرمانک ہندوستانی شہری ہیں یا پھر بنگلہ دیشی؟

میڈیا کی متعدد اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے رپن بورا نے وزیر اعظم مودی کو خط لکھ کر ہا ہے کہ کوچ بہار سے رکن پارلیمنٹ کا گھر بنگلہ دیش کے گائبندھا میں پلوشبری پولیس اسٹیشن میں ہے۔ وہ کمپیوٹر سیکھنے مغربی بنگال آئے تھے۔ کمپیوٹر ٹریننگ کے اختتام پر وہ ترنمول کانگریس میں شامل ہوگئے اور بعد میں بی جے پی کے ٹکٹ پر کوچ بہار سے رکن پارلیمنٹ بن گئے۔

آسام کے کانگریس صدر نے یہ بھی الزام لگایا کہ انتخابی حلف نامے میں جوڑ توڑ کرکے نشیت نے کوچ بہار کا پتہ درج کرایا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ نشیت کے مرکزی وزیر مملکت بننے کے بعد بنگلہ دیش میں ان کے گاؤں میں جشن منایا گیا۔ ان کا بڑا بھائی اب بھی بنگلہ دیش میں ہی رہتے ہیں۔ ایک غیر ملکی شہری ملک کا وزیر بن جانا ملک کے لئے سنگین معاملہ ہے۔ رپن نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ اس معاملے کی جانچ کرائی جائے۔

نشیت کے خلاف کم سے کم 13 مجرمانہ مقدمات

وزیر تعلیم برتیہ باسو نے آسام کانگریس کے صدر کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ نے صحیح سوال کیا ہے۔ مختلف میڈیا اداروں نے دعوی کیا ہے کہ نشیت بنگلہ دیشی شہری ہیں۔ ان کے خلاف مختلف مقدمات زیر تفتیش ہیں۔ ترنمول کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری کنال گھوش نے کہا کہ نشیت کے خلاف کم سے کم 13 مجرمانہ مقدمات ہیں۔ اس کے باوجود انہیں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جیسی اہم ذمہ داری دی گئی ہے۔ اس لئے اس کی جانچ ہونی چاہیے۔

دوسری جانب نشیت کے قریبی ذرائع نے کہا ہے یہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ کوچ بہار کے رکن پارلیمنٹ کوچ بہار میں ہی پیدا ہوئے اور یہیں تعلیم حاصل کی۔ مرکزی وزیر کے رشتہ دار بنگلہ دیش میں خوشی منا سکتے ہیں۔ اس کا ان کی شہریت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔