بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

یاس طوفان: بنگال کے 9 اضلاع میں ہائی الرٹ جاری، سیلاب کا خطرہ

یاس طوفان کی شدت کے بعد مغربی بنگال حکومت نے ریاست کے نو اضلاع مدنی پور، مرشد آباد، ہوڑہ، ہگلی اور بردوان کے دو اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کردیا ہے۔ انتظامیہ کو خدشہ ہے کہ طوفان کی وجہ سے ریاست کے 9 اضلاع میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

کلکتہ: مغربی بنگال حکومت نے یاس طوفان کی شدت کے بعد ریاست کے 9 اضلاع مدنی پور، مرشد آباد، ہوڑہ، ہگلی اور بردوان کے دو اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کردیا ہے۔ منگل کی سہ پہر یاس طوفان میں شدت آ گئی ہے اس وقت اڑیسہ کے 360 کلومیٹر دور ہے۔

جنوبی 24 پرگنہ اور شمالی 24 پرگنہ کے نشیبی علاقوں سے لاکھوں افراد کو نکال لیا گیا ہے۔ انہیں امدادی کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔ کیمپوں میں کورونا کے پروٹوکول کا خاص خیال رکھا جارہا ہے۔ امدادی کیمپوں میں ماسک اور سینیٹائزر شامل ہیں۔

بنگال میں مشرقی مدنی پور اور جنوبی 24 پرگنہ کے ساحلی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ دیگھا میں فوج تعینات کردیا گیا ہے۔ انتظامیہ کو خدشہ ہے کہ یاس طوفان کی وجہ سے ریاست کے 9 اضلاع میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ ضلع انتظامیہ کو اس سے باخبر کردیا گیا ہے۔ منگل کی صبح سے طوفان یاس کی وجہ سے جنوبی بنگال کے تمام اضلاع میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ صبح سے ہی آسمان پر بادل چھائے ہوئے ہیں۔ رک رک کر بارش ہورہی ہے۔ کلکتہ میں آج ہلکی بارش ہوئی ہے۔

آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں کولکاتہ میں تیز اور موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔ بارش کی وجہ سے درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ آج صبح تک بارش کی مقدار 34.6 ملی میٹر ہے۔ آج کلکتہ میں کم سے کم درجہ حرارت 25.5 ڈگری سینٹی گریڈ ہے جو معمول سے ایک ڈگری کم ہے۔ نمی زیادہ سے زیادہ 95 فیصد ہے۔ تاہم، یاس کی وجہ سے کلکتہ میں شاید کوئی بڑا نقصان نہیں ہوگا۔ محکمہ موسمیات علی پور نے بتایا کہ کلکتہ اس مرتبہ محفوظ رہ جائے گا۔