بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں کی جانے والی تاریخی کامیابی کا اعتراف، چین کے سفیر نے خراج تحسین پیش کیا

چین کے سفیر شوفیہانگ نے حال ہی میں کیرالہ حکومت کو ریاست میں انتہائی غربت کے خاتمے کی تاریخی کامیابی پر مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کرتے ہوئے اس بات کا ذکر کیا کہ غربت کا خاتمہ تمام انسانی معاشروں کا مشترکہ ہدف ہے۔ سفیر کا یہ پیغام اس وقت منظر عام پر آیا جب کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے اپنے اسمبلی میں خطاب کے دوران ریاست کو انتہائی غربت سے پاک کرنے کا اعلان کیا۔

کیرالہ کی اس خوبی کو تسلیم کرتے ہوئے چینی سفیر نے لکھا کہ "کیرالہ کو انتہائی غربت کے خاتمے میں اس کی تاریخی کامیابی پر دلی مبارکباد۔” انہوں نے مزید کہا کہ "غربت کا خاتمہ انسانیت کا مشترکہ مشن ہے”۔ ان کی اس تحریر نے ایک نئی امید جگائی ہے کہ دیگر ریاستیں بھی اس کامیابی کی راہ پر گامزن ہو سکتی ہیں۔

وزیراعلیٰ پنارائی وجین نے چینی سفیر کی مبارکباد پر اظہار تشکر کیا اور کہا کہ اس سنگ میل کا حصول سماجی انصاف اور انسانی وقار کے لئے ریاست کی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ "کیرال پروی” کے موقع پر آپ کی نیک خواہشات کے لئے شکریہ۔ انہوں نے مزید کہا کہ "انتہائی غربت کے خاتمے میں کامیابی ہمارے مشترکہ عزم کو ظاہر کرتی ہے”۔

کیرالہ کی ترقی کی کہانی: انتہائی غربت کے خاتمے کی مہم

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے ہفتے کے دن اسمبلی میں ریاست کو انتہائی غربت سے پاک کرنے کا باضابطہ اعلان کیا۔ وزیر اعلیٰ کا یہ دعویٰ تھا کہ کیرالہ ایسا کرنے والا ہندوستان کا پہلا صوبہ بن چکا ہے۔ یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب حکومت نے 2021 میں "ایکسٹریم پاورٹی ایریڈیکیشن پروجیکٹ” (ای پی اے پی) کا آغاز کیا۔ اس مہم کے تحت 64,006 خاندانوں کی شناخت کی گئی تھی جنہیں انتہائی غربت کا سامنا تھا۔

حکومت کا دعویٰ ہے کہ ان خاندانوں کو صرف 4 سالوں میں انتہائی غربت سے باہر نکال لیا گیا ہے۔ 25 اکتوبر کو وزیر اعلیٰ نے یہ اعلان کیا کہ "اب کیرالہ، انتہائی غربت سے آزاد ہے”۔ انہوں نے یہ اعلان "کیرال پروی” یا یوم تاسیس کے دن اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔

حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششیں

کیرالہ کی حکومت نے غیر معمولی رقم، یعنی 1,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے، تاکہ ریاست میں انتہائی غربت کے شکار خاندانوں کی حالت بہتر بنائی جا سکے۔ حکومت نے ان خاندانوں کو روزانہ کھانا، صحت کی دیکھ بھال، رہائش، اور اہم دستاویزات جیسے کہ راشن کارڈ، آدھار کارڈ، پنشن اور روزگار کے مواقع فراہم کیے ہیں۔

یہ تمام اقدامات ایک ایک کرکے بے حد اہمیت رکھتے ہیں، کیونکہ یہ عام لوگوں کی زندگیوں میں براہ راست بہتری لاتے ہیں اور انہیں خود مختار بناتے ہیں۔ اس مہم کا مقصد صرف غربت کا خاتمہ نہیں بلکہ لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا بھی ہے۔

عالمی منظر نامہ: غربت کے خلاف جنگ

کیرالہ کی یہ کامیابی عالمی منظر نامے پر بھی ایک مثال قائم کرتی ہے۔ مختلف ممالک میں غربت کے خاتمے کے لئے کی جانے والی کوششیں مختلف طریقوں سے کی جا رہی ہیں۔ چین کی حکومت بھی اپنے ملک میں غربت کے خاتمے میں خاصی کامیاب رہی ہے۔ چین نے خود 2012 سے 2020 کے دوران تقریباً 800 ملین لوگوں کو غربت سے نکالا ہے۔

اس کے برعکس، کیرالہ کی ترقی کی کہانی اس بات کا ثبوت ہے کہ مقامی حکومتیں بھی اپنے عوام کی بھلائی کے لئے موثر کوششیں کر سکتی ہیں۔

کیرالہ کی مستقبل کی حکمت عملی

کیرالہ کی حکومت نے مستقبل کے لئے بھی کئی اہم منصوبے وضع کیے ہیں تاکہ یہ کامیابی مستقل رہے۔ حکومت کو چاہئیے کہ وہ اقداماتی پروگراموں کو مزید وسعت دے اور ان کی مانیٹرنگ کو یقینی بنائے۔ اسی طرح، نئے منصوبوں کے تحت نئی نسل کی تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، اور روزگار کی فراہمی کے مواقع بڑھانے کے لئے بھی حکمت عملی بنائی جا سکتی ہے۔

کیرالہ کی حکومت کی یہ کوششیں دیگر ریاستوں کے لئے بھی ایک ماڈل کی حیثیت رکھتی ہیں۔ اگر دیگر ریاستیں بھی کیرالہ کی طرح بھرپور منصوبہ بندی کریں اور عوامی فلاح و بہبود کے لئے سنجیدگی سے کام کریں تو ہندوستان کا پورا معاشرہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔

کیرالہ کا انسانی ترقی کا ماڈل

کیرالہ کی یہ مثال ہمیں سکھاتی ہے کہ اگر حکومت عوام کی فلاح و بہبود کو اپنے ایجنڈے کا حصہ بنائے تو کوئی بھی چیلنج حل ہو سکتا ہے۔ برادرانہ تعاون اور عوامی شعور کو بڑھانے سے عوامی مسائل کو حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

چین کے سفیر کی طرف سے کیرالہ کی کامیابی کو تسلیم کرنا اسی حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ غربت کے خاتمے میں مقامی حکومت کو بہتر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر کیرالہ اپنے اس ماڈل کو جاری رکھتا ہے تو یہ یقیناً دوسرے ممالک کے لئے بھی ایک راہنمائی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین کی قیادت نے عوامی فلاح و بہبود کے لئے ایک مثالی ماڈل قائم کیا ہے، جس کا اثر عوامی زندگی پر پڑتا ہے۔ حکومت نے جو تبدیلیاں کی ہیں، ان کا مقصد عوام کی زندگی میں بہتری لانا ہے۔ یہ اقدامات ایک خوشحال اور ترقی یافتہ معاشرے کی تشکیل کی جانب بڑھتے ہوئے قدم ہیں۔

آگے کا راستہ

اب سوال یہ ہے کہ کیرالہ اس کامیابی کو کس طرح برقرار رکھے گا؟ حکومت کو چاہیئے کہ وہ نہ صرف موجودہ کامیابیوں کا تجزیہ کرے بلکہ مستقبل کی چالیں بھی طے کرے۔ ایسے اقدامات جن سے عوام کی زندگی بہتر ہو سکے، ان کو مزید فروغ دینا ہوگا۔

کیرالہ کی حکومت کے لئے اہم ہے کہ وہ اپنے آبادی کے تمام طبقات کے لئے مواقع فراہم کرے۔ اس کے علاوہ، سماجی انصاف اور انسانی حقوق کی حفاظت بھی ضروری ہے۔ یہ اقدامات پورے ہندوستان کے لئے ایک روشن مثال قائم کرتے ہیں کہ کس طرح ایک ریاست اپنے عوام کے حقوق اور فلاح و بہبود کے لئے کام کرسکتی ہے۔

چین کے سفیر کی جانب سے کیرالہ کی کامیابی کا ذکر کرنا ایک مثبت پیغام ہے جو نہ صرف کیرالہ بلکه پورے ہندوستان کی ترقی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ غربت کے خاتمے کی یہ مہم یقیناً ایک درست سمت کی جانب بڑھتا ہوا قدم ہے۔

اگر دیگر ریاستیں بھی کیرالہ کی طرح کوشش کریں تو یقیناً ملک میں غربت کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔ کیرالہ کی حکومت کی یہ کامیابی ایک مثال بنی رہے گی اور یہ دکھائے گی کہ اگر ارادہ مضبوط ہو تو کسی بھی چیلنج کا سامنا کیا جا سکتا ہے۔