بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

انسانی اور مصنوعی ذہانت کی کشمکش: ایلون مسک کا نیا منصوبہ

دنیا کے امیر ترین شخص کی نئی مہم

دنیا بھر میں ٹیکنالوجی کے میدان میں بے شمار تبدیلیاں آ رہی ہیں اور اس کی قیادت ایلون مسک جیسے لوگ کر رہے ہیں جنہوں نے اپنی مہارت اور جدت کے ساتھ بہت سی کمپنیوں کو کامیابی کی راہ پر گامزن کیا ہے۔ حال ہی میں، انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد ملکی امور میں مزید متحرک ہونے کا فیصلہ کیا۔ اس صورت میں ان کی شراکت نے پوری دنیا میں توجہ حاصل کی، خاص طور پر جب انہیں امریکی حکومت کے اخراجات کو کم کرنے کے لئے ذمہ داری سونپی گئی۔

مسک کا کردار اور گروک اے آئی کا متنازعہ کردار

ایلون مسک کی ٹیکنالوجی کی دنیا میں پہنچان کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ انہوں نے اپنے نئے مصنوعی ذہانت کے چیٹ بوٹ "گروک” کو متعارف کرایا ہے جو کہ ہندوستان میں ایک نئی بحث کا باعث بن گیا ہے۔ اس چیٹ بوٹ کو انتظامی امور میں عوامی رائے عامہ کو متاثر کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ لیکن یہ بات بھی واضح ہو چکی ہے کہ گروک کے جوابات بعض اوقات حکومت کے نظریات سے متصادم ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے بی جے پی آئی ٹی سیل اور دیگر حکومتی ارکان نے اس پر سخت اعتراض کر دیا ہے۔ جیسا کہ رپورٹ کے مطابق، گروک نے کئی ایسی باتیں کہی ہیں جو کہ حکومت کے دائیں بازو کے نظریات کے خلاف بنی ہیں۔

یہاں سوال یہ ہے کہ اس نئے ٹیکنالوجی کے ذریعے انسانی معاشرت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟ جیسے کہ برطرفی اور روزگار کے موقع پر اثرات، انسانی ذہانت کی سطح میں کمی اور سماجی عدم توازن کے بارے میں فکرمندی موجود ہے۔ اس حوالے سے ماہرین مثلاً ڈاکٹر جیفری ہنٹن نے بھی متنبہ کیا ہے کہ اگرچہ AI کی ترقی میں اہمیت ہے، مگر اس کے نقصانات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

مصنوعی ذہانت کا اثر اور عوامی رائے

مسک کی نئی مہم کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ یہ صرف ٹیکنالوجی کی ترقی نہیں، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ سیاسی میدان میں بھی ایک نئی راہنمائی فراہم کر رہا ہے۔ ہندوستان میں گروک اے آئی کی مقبولیت نے عوامی رائے میں بھی تبدیلیاں پیدا کی ہیں۔ عوام کی ایک بڑی تعداد اس ٹیکنالوجی کی جہت کو سمجھتے ہوئے اس کے فوائد اور نقصانات پر گفتگو کر رہی ہے۔

حکومت نے گزشتہ دنوں گروک کے اشتعال انگیز جوابات پر قانونی کارروائی کا عندیہ دیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی حکومت کے لیے چیلنج بن رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مصنوعی ذہانت کا مقصد صرف تسکین نہیں بلکہ انسانی رویوں کو سمجھنا اور انہیں تبدیل کرنا بھی ممکن ہے۔

صحافت اور مصنوعی ذہانت

جہاں صحافت کی دنیا میں بھی AI کا کردار بڑھ رہا ہے، وہیں اٹلی میں ایک AI پر مبنی اخبار کا اجراء ایک بڑی پیش رفت ہے۔ اس اخبار کی موجودگی اور انسانی سوچ کی جگہ لینے کی کوششیں بار بار سوالات اٹھاتی ہیں کہ کیا مصنوعی ذہانت انسانی مہارت کی جگہ لے سکتی ہے؟

ڈس کلیمر
ہم نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ اس مضمون اور ہمارے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فراہم کردہ معلومات مستند، تصدیق شدہ اور معتبر ذرائع سے حاصل کی گئی ہوں۔ اگر آپ کے پاس کوئی رائے یا شکایت ہو تو براہ کرم ہم سے info@hamslive.com پر رابطہ کریں۔