دہلی کی گرمی: شہریوں کو مشکلات کا سامنا، درجہ حرارت میں اضافہ متوقع
راجدھانی دہلی میں اس موسم گرما کی گرمی کا دور شروع ہو چکا ہے، جہاں درجہ حرارت کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ موسمیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے ہفتے میں درجہ حرارت 37 سے 38 ڈگری سیلسیس تک پہنچ سکتا ہے۔ دہلی کے عوام کو اس شدید گرمی کا سامنا کرنے کے لیے ابھی سے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق، آسمان میں صاف موسم اور دن بھر کی تیز دھوپ کی وجہ سے گرمی کی شدت میں اضافہ ہونے کی توقع ہے۔ اتوار کے دن شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 ڈگری سیلسیس تک رہنے کا اندازہ ہے، جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 16 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، ہفتہ کے روز دہلی کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 31.7 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو کہ گزشتہ دن کی نسبت کم تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس دوران شہریوں کو ہلکے کپڑوں کا استعمال کرنے اور پانی کی وافر مقدار پینے کی آسانی فراہم کرنی چاہیے تاکہ وہ اس موسم کی شدت سے محفوظ رہ سکیں۔
گرمی کی شدت کی وجوہات اور ایئر کوالیٹی انڈیکس
محکمہ موسمیات کے مطابق، دہلی میں اتوار کے بعد درجہ حرارت میں اضافہ ہونے کی توقع کی جا رہی ہے، جس کے باعث بدھ کے روز زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 سے 38 ڈگری سیلسیس تک پہنچ سکتا ہے۔ اس دوران شہریوں کو گرمی کے ساتھ ساتھ ہوا کی آلودگی کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، دہلی کا ایئر کوالیٹی انڈیکس ہفتہ کے روز 161 درج کیا گیا، جو کہ درمیانے زمرے میں آتا ہے۔ تاہم، اتوار کو ہوا کا معیار خراب ہو سکتا ہے، اور ایئر انڈیکس 200 سے اوپر جا سکتا ہے جس کی وجہ سے ہوا کی حالت ناقص زمرے میں جا سکتی ہے۔
اس کے برعکس، فرید آباد اور گریٹر نوئیڈا کے ایئر انڈیکس بالترتیب 88 اور 96 رہے، جو کہ اطمیمنان بخش زمرے میں آتے ہیں۔ جبکہ غازی آباد اور گروگرام میں ہوا کا معیار خراب زمرے میں آیا، جہاں ایئر انڈیکس بالترتیب 257 اور 202 رہا۔ نوئیڈا کا ایئر انڈیکس 114 کے ساتھ درمیانے زمرے میں رہا۔
شہریوں کے تحفظ کے اقدامات
دہلی میں گرمی کی شدت بڑھنے کی صورت میں شہریوں کو کچھ بنیادی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ جیسے کہ ہلکے اور زیادہ کھلے کپڑے پہنیں، باہر نکلنے سے پہلے سورج کی روشنی سے بچنے کی تدابیر کریں، اور پانی کی وافر مقدار پینے کا خیال رکھیں تاکہ جسم ہائیڈریٹ رہے۔
ڈس کلیمر
ہم نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ اس مضمون اور ہمارے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فراہم کردہ معلومات مستند، تصدیق شدہ اور معتبر ذرائع سے حاصل کی گئی ہوں۔ اگر آپ کے پاس کوئی رائے یا شکایت ہو تو براہ کرم ہم سے info@hamslive.com پر رابطہ کریں۔

