مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر گجرات میں زوردار ردعمل
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے بارے میں دیے گئے متنازعہ بیان کے بعد ان کے گجرات میں شدید ردعمل کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ اس معاملے نے سماجی حلقوں میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے، جس کی وجہ سے گجرات بار کاؤنسل (بی سی جی) کے ایک رکن پریش واگھیلا نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ 30 دسمبر کو ہونے والی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے اگر امیت شاہ معافی نہیں مانگتے۔
یہ تقریب گجرات کے شہر احمد آباد میں منعقد کی جا رہی ہے، جہاں نئے وکیلوں کی حلف برداری کی جائے گی۔ واگھیلا نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر وزیر داخلہ اپنے متنازعہ تبصروں کے حوالے سے معافی نہیں مانگتے تو وہ تقریب کا حصہ نہیں بنیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ "آپ نے ایک ایسے شخص کی توہین کی ہے جن کی قیادت میں آئین تیار ہوا تھا۔”
کیا ہوا؟
امیت شاہ نے حال ہی میں ڈاکٹر امبیڈکر کے حوالے سے کچھ ایسے کلمات کہے ہیں جو دلت طبقے کے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتے ہیں۔ ان کے اس بیان نے نہ صرف گجرات بلکہ پورے ملک میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ واگھیلا نے کہا کہ وہ ایک دلت اور امبیڈکر وادی کے طور پر اس معاملے پر کھڑے ہیں اور یہ فیصلہ ان کے ذاتی جذبات کی بنیاد پر ہے، نہ کہ کسی سیاسی پارٹی کی جانب سے کیا گیا ہو۔
کہاں اور کب؟
بی سی جی کی جانب سے 30 دسمبر کو وگیان بھون، سائنس سٹی، احمد آباد میں نئے وکیلوں کی حلف برداری تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے۔ اس تقریب میں تقریباً 6000 نئے وکیل حلف اٹھائیں گے اور ریاست کے اہم سیاست دانوں جیسے گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شرکت کریں گے۔
کیوں؟
اس پوری صورتحال کی بنیادی وجہ امیت شاہ کا امبیڈکر کے بارے میں دی جانے والی غیر مناسب معلومات ہے، جس نے دلت طبقے میں بے چینی پیدا کی ہے۔ واگھیلا سمیت کئی دیگر افراد نے اس بیان کو توہین آمیز سمجھا ہے، جس کی وجہ سے گجرات کے بار کے وکلاء میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔
کب؟
یہ اعتراضات اس وقت سامنے آئے جب اس تقریب کی تاریخ قریب آ رہی ہے، اور گجرات بار کاؤنسل کی انتظامیہ نے بھی اس مسئلے پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔
کیسے؟
پریش واگھیلا نے تمام وکلاء سے درخواست کی ہے کہ وہ ایسے عقیدت مندوں کے ساتھ نہ بیٹھیں جو دلت قائدین کی بے حرمتی کرتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر امیت شاہ تین دنوں میں معافی نہیں مانگتے تو ان کی تقریب میں شرکت نہ کرنا ایک احتجاج کی شکل ہوگی۔
سماجی انصاف کا مطالبہ: کیا امیت شاہ معافی مانگیں گے؟
حکومت کے اہم عہدے پر فائز ایک شخص کا اس طرح کا بیان واضح طور پر ایک اہم سماجی مسئلہ بن چکا ہے۔ واگھیلا نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "میں نے یہ فیصلہ اس لیے لیا کیونکہ میرے دل میں اس توہین کے خلاف ایک جذباتی ردعمل آیا۔” ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے اور اس کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے۔
گجرات بار کاؤنسل کے صدر جے جے پٹیل نے واگھیلا پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ سیاست کر رہے ہیں اور ان کا یہ عمل بی سی جی کے پلیٹ فارم سے نہیں ہونا چاہیے۔ اس وقت گجرات میں یہ بحث جاری ہے کہ کیا امیت شاہ اپنی غلطی تسلیم کریں گے یا یہ معاملہ مزید بڑھتا چلا جائے گا۔

