سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کو EWS زمرے کے طلبہ کو داخلہ دینے سے مستثنیٰ قرار دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ عدالت نے مہاراشٹر حکومت کے نوٹیفکیشن پر بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ اس نوٹیفکیشن کے تحت کچھ نجی اسکولوں کو معاشی طور پر کمزور طبقہ کے طلبہ کو داخلہ دینے سے استثنیٰ دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ 9 فروری کو جاری کردہ نوٹیفکیشن میں سرکاری یا امداد یافتہ اسکولوں کے ایک کلومیٹر دائرے میں آنے والے تمام نجی اسکولوں کو EWS طلبہ کے لیے 25 فیصد نشستیں محفوظ رکھنے کی شرط سے مستثنیٰ قرار دینے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں جج جے بی پاردی والا اور منوج مشرا پر مشتمل بنچ نے بامبے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست کو مسترد کر دیا۔ سپریم کورٹ نے EWS طلبہ کو معیاری تعلیمی اداروں میں شامل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ بنچ کے مطابق، EWS زمرے کے بچوں کو معیاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنی چاہیے تاکہ وہ ملک کی حقیقت کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں، ورنہ وہ صرف عیش و آرام کی زندگی کے عادی ہو جائیں گے۔
عدالت نے اس خیال پر تنقید کی کہ سرکاری اسکول نجی اسکولوں کے لیے ایک مناسب متبادل ہوسکتے ہیں۔ عدالت نے تسلیم کیا کہ سرکاری اسکول اہم کردار ادا کرتے ہیں، لیکن ان کی تعلیم کا معیار ہمیشہ نجی اداروں کے معیار سے ہم آہنگ نہیں ہوتا۔

