مہاراشٹر کے کسانوں کی حالت زار: صرف 6 روپے کا معاوضہ اور حکومت کا مذاق

 مہاراشٹر کے کچھ کسانوں نے حال ہی میں ایک...

بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

چندرا بابو نائیڈو کی عدالتی حراست میں یکم نومبر تک توسیع

وجئے واڑہ: وجئے واڑہ اے سی بی کورٹ نے جمعرات کو سابق وزیر اعلیٰ این۔ چندرا بابو نائیڈو کی عدالتی حراست میں یکم نومبر تک توسیع کر دی گئی۔ نائیڈو کو عملی طور پر راجمندری سنٹرل جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔ جج نے ریمانڈ میں دو ہفتے کی توسیع کر دی۔

نائیڈو نے جج سے کہا کہ انہیں جیل میں خطرہ ہے۔ جج نے ان سے اس بات کو تحریری طور پر دینے کو کہا۔ جج نے جیل حکام کو ہدایت دی کہ وہ نائیڈو کی طرف سے لکھے گئے خط کو عدالت کے سامنے رکھیں۔ تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے صدر نے جج کو صحت کے مسائل سے بھی آگاہ کیا۔

جج نے جیل حکام کو چندرابابو نائیڈو کی میڈیکل رپورٹ بھی پیش کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے جیل حکام سے ان کی صحت اور علاج کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں معلومات لیں۔ سی آئی ڈی نے نائیڈو کو 9 ستمبر کو ایک مبینہ گھوٹالے میں گرفتار کیا تھا جو اس وقت ہوا تھا جب وہ وزیر اعلیٰ تھے۔ اگلے دن وجئے واڑہ اے سی بی کورٹ نے انہیں 22 ستمبر تک عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ بعد ازاں انہیں جیل بھیج دیا گیا۔

یہ معاملہ ریاست آندھرا پردیش میں کلسٹرس آف سینٹرز آف ایکسیلنس (سی او ای) کے قیام سے متعلق ہے، جس کی کل تخمینہ لاگت 3300 کروڑ روپے تھی، جب نائیڈو وزیر اعلیٰ تھے۔ سی آئی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ مبینہ دھوکہ دہی سے ریاستی حکومت کو 371 کروڑ روپے کا بھاری نقصان ہوا ہے۔