بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

انجینئرس فیڈریشن کا بھی کسان تحریک کی حمایت کا فیصلہ

انجینئرس فیڈریشن نے زرعی قوانین اور الیکٹرسٹی (ترمیمی) بل کی واپسی کا مطالبہ کیا اور کسانوں کو حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکٹرسٹی (ترمیمی) بل کا ڈرافٹ جاری ہوتے ہی بجلی انجینئروں نے اس کی مخالفت کی تھی۔

لکھنؤ: آل انڈیا پاور انجینئرس فیڈریشن نے زرعی قوانین اور الیکٹرسٹی (ترمیمی) بل کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے گذشتہ سات دنوں سے سراپا احتجاج کسانوں کے حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

آل انڈیا پاور انجینئرس فیڈریشن کے چیئرمین شیلندر دوبے نے آج یہاں کہا کہ الیکٹرسٹی (ترمیمی) بل کا ڈرافٹ جاری ہوتے ہی بجلی انجینئروں نے اس کی مخالفت کی تھی۔ اس بل میں اس بات کی تجویز ہے کہ کسانوں کو بجلی ٹیرف میں مل رہی سبسڈی ختم کردی جائے اور بجلی کے اخراجات سے کم قیمت پر کسانوں سمیت کسی بھی صارف کو بجلی نہ دی جائے۔

اگر بل میں اس بات کی تجویز ہے کہ حکومت کو چاہے تو ڈائریکٹر بنیفٹ ٹرانسفر کے ذریعہ کسانوں کو سبسڈی دے سکتی ہے مگر اس سے پہلے کسانوں کو بجلی بل کے پوری ادائیگی کرنی پڑے گی جو سبھی کسانوں کے لئے ممکن نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کسان مشترکہ مورچہ کی اپیل پر چل رہی تحریک میں زرعی قوانین کی واپسی کے ساتھ کسانوں کی یہ ایک اہم مطالبہ ہے کہ بجلی (ترمیمی) بل 2020 واپس لیا جائے۔