بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

مہاراشٹر کے ستارا میں قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹ سے کشیدگی کے بعد دفعہ 144 نافذ

کولہاپور کے مخصوص آئی جی سنیل پھولاری نے بیان کیا کہ ہم عام شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی شرارتی پوسٹ یا افواہوں کی طرف متاثر نہ ہوں۔ ستارہ ضلع میں امتناعی احکامات جاری کی گئی ہیں اور انٹرنیٹ کی سروس کو دو روز کے لئے منقطع کر دیا گیا ہے۔

مہاراشٹر کے ستارہ ضلع میں سوموار کی صبح کچھ سوشل میڈیا پوسٹس پر گروپوں کے درمیان جھڑپیں پیش آئیں۔ پولیس نے امتناعی احکامات کو عمل میں لانے کا فیصلہ کیا اور انٹرنیٹ کی سروس کو معطل کر دیا۔

کولہاپور کے خصوصی آئی جی سنیل پھولاری نے کہا کہ ہم عام طور پر شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی شرارتی پوسٹ اور افواہوں کا شکار نہ ہوں۔ ستارا ضلع میں امتناعی حکم جاری کیا گیا ہے۔ دو روز کے لیے انٹرنیٹ بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

لہٰذا عمومی طور پر صورتحال فی الحال مکمل کنٹرول میں ہے اور اب یہ معمول ہے۔ ہماری نگرانی مستقبل میں بھی جاری رہے گی، احتیاطی تدابیر کے طور پر فورس کی کافی تعیناتی ہے۔ ہم نے ستارا اور آس پاس کے اضلاع سے مناسب پولیس افسران اور اہلکار فراہم کیے ہیں۔ ستارا ضلع میں مسلح گارڈز اور موبائل پٹرولنگ تعینات کی گئی ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ سمیر شیخ نے کہا ’’10 ستمبر کو پسوالی میں ایک شخص نے سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض پوسٹ کی۔ لوگوں نے اس پوسٹ کو غلط سمجھا اور اس سے امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوا۔ ستارا پولیس نے فوری طور پر صورتحال پر جوابی کارروائی کی اور اسے قابو میں کر لیا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ جہاں بھی ضرورت ہے وہاں کافی پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے اور صورتحال اب پرامن ہے، انہوں نے لوگوں سے چوکس اور محتاط رہنے کی اپیل کی۔

شیخ نے ایک بیان میں اپیل کی، ’’لوگ افواہوں پر یقین نہ کریں، معاشرے میں تفرقہ پھیلانے والے پیغامات کو سوشل میڈیا کے ذریعے نہ پھیلایا جائے تاکہ امن و امان کے کسی بھی مسئلے سے بچا جا سکے۔ ہوشیار رہیں، چوکس رہیں اور اگر آپ کو کوئی ناخوشگوار واقعہ نظر آئے تو فوراً حکام سے رابطہ کریں۔‘‘