بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

کرناٹک میں گرہ لکشمی یوجنا کا افتتاح، خواتین کو ہر ماہ ملیں گے 2000 روپے، راہل گاندھی نے کہا- ’ہم جو کہتے ہیں کر کے دکھاتے ہیں‘

انبنگلورو: راہل گاندھی نے آج (30 اگست) میسور میں کرناٹک حکومت کی گرہ لکشمی اسکیم کا افتتاح کیا۔ اس پروگرام میں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال اور رندیپ سرجے والا موجود تھے۔

جیسے ہی راہل گاندھی نے اسکیم کا افتتاح کیا، 2000 روپے ان ایک کروڑ 09 لاکھ 54 ہزار خواتین کے کھاتوں میں پہنچ گئے جنہوں نے اسکیم کے لیے رجسٹریشن کرایا تھا۔ اس اسکیم کا فائدہ ان خواتین کو ملے گا جن کے نام پر راشن کارڈ ہے۔ انکم ٹیکس ادا کرنے والی خواتین یا ان کے شوہر اس اسکیم کے لیے اہل نہیں ہوں گے۔

اس موقع پر راہل نے کہا ’’ان دنوں ایک فیشن ہے کہ دہلی میں حکومت صرف ارب پتیوں کے لیے کام کرتی ہے۔ ہم اپنے وعدوں پر قائم ہیں۔ ہم نے انتخابات میں جو پانچ وعدے کیے تھے، وہ حکومت سازی کے 100 دنوں کے اندر پورے ہو گئے ہیں۔ ان پانچ وعدوں میں سے چار خواتین کے لیے ہیں۔ اس کے پیچھے ہماری سوچ یہ ہے کہ جس طرح ایک بڑا درخت مضبوط جڑوں کے بغیر کھڑا نہیں رہ سکتا، اسی طرح کرناٹک کی طاقت کی بنیاد یہاں کی مائیں اور بہنیں ہیں۔‘‘

راہل گاندھی نے کہا بڑے سے بڑا درخت بھی جڑوں کے بغیر کھڑا نہیں رہ سکتا۔ جڑ مضبوط ہو تو کتنا ہی بڑا طوفان آجائے، درخت گرتا نہیں، جھکتا نہیں۔ بنیاد کے بغیر کوئی عمارت کھڑی نہیں ہو سکتی۔ بنیاد جتنی مضبوط ہوتی ہے عمارت اتنی ہی مضبوط ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا ’’میں نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران ہزاروں خواتین سے ملاقات کی۔ کرناٹک میں تقریباً 600 کلومیٹر پیدل چل کر میں نے آپ (خواتین) سے بات کی۔ یہاں مجھے ایک بات گہرائی سے سمجھ آئی۔ آپ نے فرمایا کہ مہنگائی تکلیف دے رہی ہے۔ چاہے وہ پٹرول ہو، ڈیزل ہو یا گیس سلنڈر۔ آخر کار ہماری ماؤں بہنوں کو تکلیف پہنچتی ہے۔ ہزاروں خواتین نے مجھے بتایا کہ وہ مہنگائی برداشت نہیں کر سکتیں۔ کرناٹک کی خواتین اس ریاست کی بنیاد ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ کرناٹک کی یہ اسکیم دنیا کی سب سے بڑی کیش ٹرانسفر اسکیم ہے۔ دنیا میں کوئی ایسی ریاست نہیں جہاں حکومت خواتین کو اتنا پیسہ دے رہی ہو۔ یہ دو ہزار روپے کوئی معمولی بات نہیں۔ اس سے خواتین کو تحفظ ملے گا۔ اس سے وہ کچھ رقم بچا سکیں گے۔ بچوں کی کتابیں خرید سکیں گے۔ یہ خواتین پر منحصر ہے کہ وہ کیا کرنا چاہتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ’’میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ اس ملک کی تمام کامیابیاں ماؤں بہنوں کی کامیابیاں ہیں۔ اس ملک نے 70 سالوں میں جو کچھ بھی حاصل کیا ہے، آپ نے کیا ہے۔ ہم آپ سے جھوٹے وعدے نہیں کریں گے۔ اگر ہم ایسا نہیں کر سکتے تو ہم آپ کو بتائیں گے۔ یہ اسکیم کانگریس کے تھنک ٹینک صنعتکار نے نہیں بلکہ آپ نے بنائی ہے۔‘‘