ہریانہ کے نوح میں وی ایچ پی (وشو ہندو پریشد) لیڈروں کے ذریعہ برج منڈل یاترا نکالنے کی ضد بالآخر پوری ہو ہی گئی، حالانکہ یہ یاترا انتہائی محدود تعداد پر مشتمل وی ایچ پی لیڈران نے نکالی اور ان کے ساتھ سیکورٹی اہلکار بھی رہے تاکہ کسی بھی طرح کا خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وی ایچ پی، سروجاتیہ ہندو مہاپنچایت اور بجرنگ دل کی اپیل پر ہندو تنظیم آج دوبارہ برج منڈل یاترا نکالنے پر بضد رہے۔ ہریانہ حکومت اور نوح ضلع انتظامیہ نے اس یاترا کے لیے اجازت نہیں دی تھی، لیکن پیر کی صبح انتظامیہ نے نلہریشور مندر میں جلابھشیک کے لیے سادھو سَنتوں اور وی ایچ پی کے لوگوں کو اجازت دے دی۔
ہندی نیوز پورٹل ’بھاسکر ڈاٹ کام‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نوح بائپاس سے پولیس 3 گاڑیوں سے 51 لوگوں کو نلہریشور مندر کے لیے لے کر نکلی۔ انھوں نے پٹودی آشرم کے مہامنڈلیشور سوامی دھرم دیو اور وی ایچ پی لیڈر آلوک کمار رائے کی قیادت میں جلابھشیک کیا۔ اس کے بعد کچھ لوگ فیروزپور جھرکا اور سنگار پہنچے۔ موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ لوگوں کو یاترا نکالنے کی اجازت دی گئی اور موصولہ اطلاعات کے مطابق سنگار کے رادھاکرشن مندر میں جلابھشیک کے بعد یاترا کا اختتام کر دیا جائے گا۔
اس درمیان خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ ہریانہ کے نوح میں برج منڈل یاترا کے دوران ڈیوٹی پر تعینات سَب انسپکٹر حاکم الدین کا ہارٹ اٹیک سے انتقال ہو گیا۔ حاکم الدین نوح میں بڑکلی چوک پر تعینات تھے۔ ان کی ڈیوٹی آر اے ایف ٹیم کے ساتھ لگائی گئی تھی۔ حاکم نگینہ تھانہ میں ایڈیشنل ایس ایچ او کے عہدہ پر تعینات تھے۔
بہرحال، وی ایچ پی کے ذریعہ برج منڈل یاترا نکالے جانے کی ضد کو دیکھتے ہوئے نہ صرف مقامی انتظامیہ نے سخت سیکورٹی کا انتظام کیا تھا، بلکہ مسلم طبقہ نے بھی بہت احتیاط کیا۔ اتوار کو ہی ضلع کے سبھی گاؤں میں مسجدوں سے اناؤنسمنٹ کرائی گئی کہ پیر کو یاترا کے پیش نظر مسلم طبقہ کے لوگ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ گاؤں میں کسی بھی جگہ 4 سے زیادہ لوگوں کے اکٹھا نہ ہونے اور لوگوں کے گاؤں سے باہر نہ جانے کی اپیل کی بھی کی گئی تھی۔

