دہلی دھماکے کے بعد سیکیورٹی کے سخت انتظامات، شہریوں کے تعاون کی ضرورت

دہلی دھماکے کے بعد شہر بھر میں سیکیورٹی ہائی...

بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں آج 122 نشستوں پر ووٹنگ

این ڈی اے اور مہاگٹھ بندھن کے درمیان سخت...

مہاراشٹر کے کسانوں کی حالت زار: صرف 6 روپے کا معاوضہ اور حکومت کا مذاق

 مہاراشٹر کے کچھ کسانوں نے حال ہی میں ایک...

بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

فیڈ ریزرو کی جانب سے شرح سود میں اضافے کا اشارہ مارکیٹ کو متاثر کرے گا

فیڈ ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول نے گھریلو اسٹاک مارکیٹ میں جیکسن ہول میٹنگ میں افراط زر کی بلند شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے شرح سود میں اضافے کا اشارہ دیا، جو گزشتہ ہفتے عالمی مارکیٹ کے کمزور رجحان کی وجہ سے گرا تھا۔

گزشتہ ہفتے بی ایس ای سینسیکس ہفتے کے آخر میں 62.15 پوائنٹس یا 0.1 فیصد کھو کر 64886.51 پوائنٹس پر اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی 44.35 پوائنٹس یا 0.22 فیصد گر کر 19265.80 پوائنٹس پر آگیا۔

اس کے ساتھ ہی زیر جائزہ ہفتے میں بڑی کمپنیوں کےْ برعکس بی ایس ای کی درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں زبردست خریداری ہوئی، جس نے مارکیٹ کو مزید گرنے سے بچا لیا۔ گزشتہ ہفتے مڈ کیپ ہفتے کے آخر میں 452.59 پوائنٹس، یا 1.5 فیصد بڑھ کر 30717.91 پوائنٹس پر اور اسمال کیپ 772.63 پوائنٹس یا 2.2 فیصد چھلانگ لگا کر 36055.96 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق مقامی مارکیٹ خسارے کے ایک اور ہفتے کے ساتھ ختم ہوئی کیونکہ سرمایہ کار جیکسن ہول میٹنگ کے نتائج پر محتاط ہو گئے۔ سرمایہ کار شرح سود میں اضافے کے مستقبل کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے فیڈ کے چیئرمین مسٹر پاول کے بیان کا بے چینی سے انتظار کر رہے تھے۔ جمعہ کو دیر شام کی میٹنگ کے بعد مسٹر پاول نے کہا کہ مہنگائی کی بلند شرح کو کنٹرول کرنے کے لیے شرح سود میں مزید احتیاط کے ساتھ اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اگلے ہفتے ان کے اس بیان کا براہ راست اثر مارکیٹ پر دیکھا جا سکتا ہے۔

اس کے ساتھ ہی ریزرو بینک (آر بی آئی) کی حالیہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) میٹنگ کے منٹس نے بلند گھریلو افراط زر کے درمیان ہدف کی حد کے اندر افراط زر کا انتظام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ تاہم، مہنگائی کی موجودہ بلند سطحوں کی عارضی نوعیت کی وجہ سے پالیسی کی شرحوں میں فوری اضافے کی توقعات کم ہیں۔ یہ تمام عوامل اگلے ہفتے مارکیٹ کی رہنمائی میں اہم کردار ادا کریں گے۔