بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

نفرت انگیز تقریر پر سپریم کورٹ کا فیصلہ اہم: جماعت اسلامی ہند

نفرت انگیز تقریر پر دیئے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کے حکم کے مطابق کام کرنے میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ یا تاخیر کو توہین عدالت کے طور پر دیکھا جائے گا اور غلطی کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی

نئی دہلی: "ہم سپریم کورٹ کے جسٹس کے ایم جوزف اور بی وی آئی ناگ رتنا کے ذریعہ نفرت انگیز تقریر پر دیئے گئے فیصلے کا نوٹس لیتے ہیں۔ ملک میں نفرت پھیلانے، ووٹ حاصل کرنے اور اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے جان بوجھ کر نفرت انگیز تقاریر کرنا کچھ لوگوں کی عادت بن گئی ہے، جس کی وجہ سے ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ یہ باتیں نائب امیر جماعت اسلامی ہند پروفیسر سلیم انجینئر نے میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں کہیں۔


انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ نفرت انگیز تقاریر اور بیانات پر قابو پانے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی اور کوتاہیوں کے پیش نظر بہت اہمیت کا حامل ہے۔ جماعت اسلامی ہند اس بات پر پختہ یقین رکھتی ہے کہ نفرت کو بھڑکانے والی تقریر یا ملک کے امن کو نقصان پہنچانے والا کوئی بھی بیان ایک سنگین جرم ہے جو ملک کے سیکولر تشخص اور اتحاد کے تانے بانے کو متاثر کرتا ہے۔ فیصلے میں درست کہا گیا ہے کہ عدالت کے حکم کے مطابق کام کرنے میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ یا تاخیر کو توہین عدالت کے طور پر دیکھا جائے گا اور غلطی کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔


پروفیسر سلیم نے کہا کہ "جماعت اسلامی ہند کو امید ہے کہ ریاستیں نفرت انگیز تقریر کے واقعات پر ایف آئی آر درج کریں گی اور کسی کی شکایت درج کرنے کا انتظار کیے بغیر قصورواروں کے خلاف کارروائی کریں گی۔” اگر سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو تمام ریاستوں میں نافذ کر دیا جائے تو ملک نفرت انگیز تقاریر کی لعنت سے چھٹکارا پا سکتا ہے۔