بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

مسلم مسائل کو لے کر ناگپور شہر میں ایم آئی ایم کا زبردست احتجاج

مسلمانوں کو ریزرویشن، وقف املاک، اقلیتیوں کی ہمہ جہت ترقی، وقف اراضیات پر ناجائز قبضہ جات و دیگر مسائل پر حکومت کی توجہ مبذول کرائی گئی، ایم آئی ایم کے اس مورچہ میں ہزاروں افراد شریک تھے

ناگپور: اقلیتیوں بالخصوص مسلمانوں کے سلگتے ہوئے مسائل پر بدھ کو ناگپور کی سڑکیں گونج اٹھیں، ایم ٓائی ایم کے اورنگ آباد کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل کی قیادت میں اندورہ چوک سے ناگپور اسمبلی تک مورچہ نکالا گیا۔ مسلمانوں کو ریزرویشن، وقف املاک، اقلیتیوں کی ہمہ جہت ترقی، وقف اراضیات پر ناجائز قبضہ جات و دیگر مسائل پر حکومت کی توجہ مبذول کرائی گئی۔ ایم آئی ایم کے اس مورچہ میں ہزاروں افراد شریک تھے۔

اس مورچہ کو ایل ٓائی سی چوک پر روک دیا گیا۔ بعد ازاں امتیاز جلیل کی قیادت میں ایم ٓائی ایم کے ایک نمائندہ وفد نے وزیر اعلی شندے سے ملاقات کی اور انہیں مذکورہ بالا مسائل کے تعلق سے میمورنڈم پیش کیا۔ جس میں بتایا گیا حکومت مہاراشٹر جولائی 2014 میں اقلیتیوں کے سماجی، معاشی اور تعلیمی ترقی کے لئے ریزرویشن فراہم کیا تھا۔ اس موقع پر امتیاز جلیل، رکن اسمبلی مفتی اسماعیل اور رکن اسمبلی فاروق شاہ نے وزیر اعلی کو بتایا کہ مسلمانوں کو جو ریزرویشن فراہم کیا گیا تھا وہ ٓائینی ریزرویشن تھا جس کی تکمیل انتہائی ضروری ہے۔

مطالبات

اس موقع پر مطالبہ کیا گیا کہ وقف بورڈ کے اختیارات میں اضافہ کرتے ہوئے وقف معاملات کی زیر التوا تجاویز کو منظور کیا جائے اور یہاں کے 300، خالی عہدوں کو پر کیا جائے۔ مسلمانوں کو 5 فی صد ریزرویشن فوری طور پر دیا جائے، ریاست کے ہر ضلع میں مسلمانوں کی ہمہ جہت ترقی کے لئے کمیٹیاں قائم کی جائے، وقف بورڈ کے کام کاج کے لئے ہر سال 500، کروڑ روپے مختص کئے جائیں۔

وقف املاک کے تحفظ کے لئے مرکزی وقف بورڈ قانون کی پاسداری کی جائے، مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن کے لئے سالانہ ایک ہزار کروڑ روپے مختص کئے جائیں، وقف اراضی پر متعدد سرکاری ادارے قائم ہیں اس پر حالیہ ریڈی ایکنر کے حساب سے کرایہ متعین کرکے وہ کرایہ وقف بورڈ کو ادا کیا جائے، اقلیتی طلبا کی اسکالر شپ اسکیم روک دی گئی ہے جو ناانصافی پر مبنی ہے اس اسکالر شپ کو فورا بحال کیا جائے۔

یہ بھی دیکھا جارہا ہے کہ حالیہ دنوں میں مسلم سماج سے وابستہ افراد پر تعصبی حملے بڑھتے جارہے ہیں لہذا وزیر اعلی سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ ایٹروسٹی ایکٹ کی طرز پر مسلمانوں کو بھی تحفظ فراہم کیا جائے۔ ناگپور کے سلم علاقوں میں بسی مسلم بستیوں کو قانونی طور پر ڈیولپ کیا جائے۔ وزیر شندے نے ان مطالبات کو غور سے سننے کے بعد وفد کو یقین دلایا کہ وہ ان معاملات پر بھرپور توجہ دیتے ہوئے کارروائی عمل میں لائیں گے۔