بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

اقلیتی طبقہ کے خلاف تشدد کے واقعات کے بعد بنگلہ دیش کے رابطے میں ہندوستان

مشرقی بنگلہ دیش کے کومیلا کے مراد نگر میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے خلاف مظاہرے کے دوران اقلیتی برادری کے خلاف تشدد کی خبریں

نئی دہلی: ہندوستان کی وزارت خارجہ نے سنیچر کے روز کہا کہ بنگلہ دیش میں اقلیتی برادریوں کے خلاف تشدد کے واقعات پر ڈھاکہ میں ہندوستانی ہائی کمیشن بنگلہ دیش کے حکام سے رابطے میں ہے۔ ہندوستانی عہدیداروں نے کہا ہے کہ معاشرتی اور فرقہ وارانہ تناؤ کو فروغ دینے کی اس طرح کی کوششوں کو ‘بہت سنجیدگی سے’ لیا جارہا ہے۔

وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ ہندوستانی حکومت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ بنگلہ دیش میں قانون نافذ کرنے والے اہلکار تشدد کے پھیلنے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور وہ کسی بھی قسم کی ناگوار مسئلے کو روکنے کے لئے چوکس رہیں گے۔

ترجمان نے کہا کہ ‘ہمیں مشرقی بنگلہ دیش کے کومیلا کے مراد نگر ضلع میں اقلیتی طبقہ کے خلاف تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ بنگلہ دیش میں ہمارے ہائی کمیشن اور پوسٹس بنگلہ دیش حکومت میں مقامی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے اس واقعہ اور دیگر تمام واقعات میں معاشرتی اور فرقہ وارانہ تناؤ کو بہت سنجیدگی سے لینے کی بات کہی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت کو مطلع کیا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکار تشدد کے پھیلنے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور وہ کسی بھی طرح کے تشدد کو روکنے کے لئے چوکس رہیں گے۔

2 نومبر کو  بنیاد پرست اسلام پسندوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ضلع کومیلہ میں اقلیتی برادری کے متعدد گھروں کو لوٹ لیا اور آگ لگا دی۔ اطلاعات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اقلیتی برادریوں کے کچھ عبادت گاہوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا۔

[ہمس لائیو]