کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد اور خدمات کو خراج تحسین پیش کیا
31 اکتوبر کو سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی برسی کے موقع پر، کانگریس کی اعلیٰ قیادت نے نئی دہلی کے معروف مقام ’شکتی استھل‘ پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ اس تقریب میں پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کی چیئر پرسن سونیا گاندھی، قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی اور کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے اندرا گاندھی کی خدمات اور ان کی قربانیوں کو یاد کیا۔
اندرا گاندھی کی یاد میں یہ تقریب اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ ہندوستان کی تاریخ میں ایک اہم شخصیت رہی ہیں جنہوں نے سیاسی میدان میں اہم کردار ادا کیا۔ سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور ملکارجن کھڑگے نے اندرا گاندھی کی آخری آرام گاہ پر گلے میں پھول ڈال کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ سونیا نے اندرا گاندھی کی غیر معمولی بصیرت اور ملک کے تئیں ان کی وابستگی کو سراہا۔
راہل گاندھی کا پیغام: اندرا گاندھی کی قیادت آج بھی ہماری رہنمائی کرتی ہے
راہل گاندھی نے اپنے آفیشل ایکس ہینڈل پر ایک پیغام میں کہا، "ہندوستان کی اندرا — ہر طاقت کے سامنے نڈر، پُرعزم اور اٹل۔ دادی، آپ نے سکھایا کہ ہندوستان کی عزت اور وقار سے بڑھ کر کچھ نہیں۔ آپ کا حوصلہ، حساسیت اور حب الوطنی آج بھی میرے ہر قدم کی رہنمائی کرتی ہے۔” اس پیغام میں وہ اپنی دادی کی عظیم خدمات کا ذکر کرتے ہیں اور ان کی قیادت کے اثرات کو اجاگر کرتے ہیں۔
https://x.com/RahulGandhi/status/1064365974156177410
ملکارجن کھڑگے نے بھی اندرا گاندھی کے الفاظ کا حوالہ دیا، "جب تک مجھ میں سانس ہے، تب تک خدمت ہی نہیں جائے گی۔” کھڑگے نے کہا کہ اندرا گاندھی نے اپنی مضبوط قیادت سے انفرادی اور اجتماعی ترقی میں تاریخی کردار ادا کیا۔
اندرا گاندھی کی سیاست: ایک مضبوط رہنما کا سفر
اندرا گاندھی کو دنیا بھر میں ‘آئرن لیڈی آف انڈیا’ یا ‘خاتونِ آہن’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے 1966 سے 1977 اور پھر 1980 سے 1984 تک ملک کی وزیر اعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ ان کے دور میں اہم سیاسی واقعات پیش آئے جن میں 1971 میں پاکستان کے خلاف جنگ شامل تھی، جس کے نتیجے میں بنگلہ دیش کا قیام عمل میں آیا۔
اندرا گاندھی کی قیادت میں بھارت نے کئی اہم کامیابیاں حاصل کیں۔ ان کی سیاسی بصیرت ان کی حکمت عملیوں میں جھلکتی تھی، جس کے باعث وہ ایک طاقتور رہنما بنی رہیں۔ ان کی قیادت نے قومی یکجہتی اور ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔
1984 میں 31 اکتوبر کو اندرا گاندھی کو اپنے ہی محافظوں کے ہاتھوں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ یہ واقعہ تاریخ کا ایک المناک واقعہ ہے جس نے نہ صرف ان کے خاندان کو متاثر کیا بلکہ پورے ملک میں ایک صدمہ پیدا کیا۔
اندرا گاندھی کی وراثت: آج کی نسل کے لئے ایک مثال
اندرا گاندھی کی زندگی اور کارنامے آج کی نسل کے لئے ایک مثال ہیں۔ ان کی جرات، بصیرت اور عوامی خدمات نے کئی لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ کانگریس کے رہنما ان کی قیادت کو ہمیشہ یاد کرتے ہیں اور ان کی کہانیوں کے ذریعے نئی نسل کو تحریک دیتے ہیں۔
ملکارجن کھڑگے نے کہا، "ملک کی کروڑوں عوام ہمیشہ اندرا گاندھی سے تحریک حاصل کرتی رہیں گی۔” یہ الفاظ اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اندرا گاندھی کی زندگی کا پیغام آج بھی زندہ ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لئے جو سیاست میں قدم رکھنا چاہتے ہیں۔
آج کا پیغام: اندرا گاندھی کی یاد میں تجدید عزم
اس دن کا اہم پیغام یہ ہے کہ ہمیں اندرا گاندھی کی جدوجہد اور قربانیوں کو یاد رکھنا چاہئے اور ان کی مثال پر چلنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ ان کی زندگی کا مقصد نہ صرف ملک کی خدمت کرنا تھا بلکہ یہ بھی کہ عوام کے حقوق کی حفاظت کی جائے۔
کانگریس کی قیادت نے اپنے پیغامات کے ذریعے یہ واضح کیا ہے کہ اندرا گاندھی کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ان کی قیادت میں جوتی بھی راہنمائی فراہم کی گئی، آج بھی اس کی اہمیت موجود ہے۔
آخر میں، یہ کہنا ضروری ہے کہ اندرا گاندھی کی زندگی اور ان کے کام کی داستانیں ہمیں یہ سبق دیتی ہیں کہ مضبوط قیادت اور عزم کے ساتھ قوم کی خدمت ممکن ہے۔ ان کی زندگی کی مثالیں ہمیں حوصلہ دیتی ہیں کہ ہم بھی اپنے وطن کی ترقی کے لئے کام کریں۔
آگے کا راستہ: اندرا گاندھی کی یاد میں نئی نسل کی ذمہ داری
آگے بڑھتے ہوئے، نئی نسل کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اندرا گاندھی کی خدمات کو نہ صرف یاد رکھنا بلکہ ان کی طرح اپنے ملک کی خدمت کے لئے عزم پیدا کرنا بھی ضروری ہے۔ آج کے نوجوانوں کے لئے یہ وقت ہے کہ وہ اپنی آواز بلند کریں اور ملک کے مسائل کا حل تلاش کریں۔

