بہار کے عوامی مسائل کی آواز: تیجسوی یادو کی ‘ادھیکار یاترا’ کا آغاز

تیجسوی یادو کی بہار ادھیکار یاترا 11 اضلاع میں...

نئی قیادت کی ضرورت: شیوپال یادو کا پارٹی نظم و ضبط پر زور

شیوپال یادو نے سماج وادی پارٹی کے عہدے داروں...

دہلی کی سڑکوں پر خوفناک حادثہ: وزارت خزانہ کے اہلکار کی جان گئی، تفتیش جاری

تحقیقاتی عمل میں تیزی، وزارت خزانہ کے اہلکار کی...

تیجسوی یادو کا ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے دوسرے مرحلے کا آغاز

بہار کے انتخابات میں ووٹروں کے حقوق کا تحفظ: تیجسوی یادو کا عزم، بہار کے 16 اضلاع کا دورہ

پٹنہ: بہار اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف تیجسوی یادو نے جمعہ کے روز ایک اہم اعلان کیا ہے کہ وہ بہار کے 16 اضلاع کا دورہ کریں گے، جہاں حالیہ دنوں میں چلائی گئی ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے دوران ان کا ہدف پورا نہیں ہو سکا تھا۔ یہ یاترا کانگریس کی قیادت میں راہل گاندھی کی نگرانی میں منعقد کی گئی تھی، جس میں تیجسوی یادو نے بھی ایک متحرک کردار ادا کیا۔ تیجسوی یادو کا یہ دورہ ایک اہم سیاسی اقدام ہے تاکہ وہ عوامی مسائل پر توجہ دلاسکیں اور حکومت کے خلاف اپنی آواز بلند کر سکیں۔

تیجسوی یادو نے اس موقع پر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بہار میں نظم و نسق کی صورتحال نہایت بدتر ہو چکی ہے۔ انہوں نے پٹنہ اور کھگڑیا میں پیش آنے والے حالیہ قتل کے واقعات کا خاص طور پر ذکر کیا، جہاں 24 گھنٹوں کے اندر دو افراد جان سے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "بہار کی سڑکیں خون سے سرخ ہو گئی ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔” ان کے اس بیان سے واضح ہوتا ہے کہ تیجسوی یادو کو عوامی تحفظ کی بہت فکر ہے اور وہ حکومت کی ناکامیوں کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔

تیجسوی یادو نے کہا کہ کھگڑیا میں ان کے ایک ایم ایل اے کے ڈرائیور کا قتل ایک اہم مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے، جبکہ اس سے پہلے پٹنہ میں بھی آر جے ڈی کے ایک لیڈر کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ واقعات نہ صرف بہار میں بڑھتے ہوئے جرائم کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ اس بات کی بھی علامت ہیں کہ ریاست میں بدعنوانی کا نظام پروان چڑھ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "انجینئروں کے گھروں سے کروڑوں کی رقم برآمد ہو رہی ہے اور پولیس تھانوں سے لے کر اعلیٰ سطح کی بیوروکریسی تک بدعنوانی عام ہو چکی ہے۔”

نیچے آنے والے حالات: سیاسی مسائل اور بدعنوانی

تیجسوی یادو نے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کے ایک بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا، جس میں انہوں نے راگھوپور میں ہوئی ہلاکت کو سیاسی نفع کے ساتھ جوڑا۔ تیجسوی نے کہا کہ "یہ سوچ شرمناک ہے کہ انصاف کے بجائے سیاسی نفع نقصان پر بحث کی جا رہی ہے۔ ایسے افراد نائب وزیر اعلیٰ بننے کے لائق نہیں۔” یہ بیان واضح کرتا ہے کہ وہ کس طرح حکومت کی بدعنوانی اور عوامی مسائل کو ایک دوسرے سے جوڑتے ہیں۔

حکومت کے مختلف معاملات پر تنقید کرتے ہوئے تیجسوی نے کہا کہ اس وقت بی جے پی نے عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے دیگر معاملات پر بات کرنا شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کانگریس کے اے آئی جنریٹڈ ویڈیو پر بی جے پی کی تنقید کو مسترد کیا اور کہا کہ اصل مقصد عوام کو جرائم، بدعنوانی اور بے روزگاری جیسے مسائل سے بھٹکانا ہے۔

تیجسوی یادو نے دیگر رہنماؤں کی جانب سے بہار کے عوام کو نظر انداز کرنے کے حوالے سے بھی بات کی۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی، امت شاہ، اور جے پی نڈا کے بہار دوروں پر سخت تنقید کی، کہ یہ لیڈر صرف انتخابات کے وقت ہی بہار کا رخ کرتے ہیں لیکن بعد میں عوامی مسائل کی طرف توجہ نہیں دیتے۔

آنے والے انتخابات: عوام کی طاقت کا استعمال

تیجسوی یادو کا یہ دورہ ایک سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ وہ عوامی مسائل کو اجاگر کرسکیں اور آئندہ انتخابات میں لوگوں کی حمایت حاصل کرسکیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی طاقت کا استعمال کریں اور اپنے حقوق کے لیے لڑیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ موجودہ حکومت کی بدعنوانی اور ناقص کارکردگی کے باعث عوامی زندگی میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔

بہار کے عوام کو تیجسوی یادو کی یہ یاترا وائڈ چہرہ دینے کے ساتھ ساتھ ان کے حقوق کے تحفظ کا ایک موقع فراہم کرتی ہے۔ ان کا مقصد عوام کو ان کی طاقت کا احساس دلانا ہے تاکہ وہ سیاسی نظام میں مثبت تبدیلی لا سکیں۔

حکومت کے خلاف عوام کی بیداری کی ضرورت

یہ دورہ بہار میں عوامی مسائل کے حوالے سے ایک اہم موڑ ثابت ہوسکتا ہے۔ جب تک عوامی بیداری نہیں ہوگی، تب تک حکومتی نظام میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آ سکتی۔ تیجسوی یادو کے اس اقدام سے عوام میں ایک نئی امید بیدار ہوسکتی ہے کہ شاید ان کی آواز سننے والا کوئی ہوگا۔

تیجسوی نے کہاکہ "ہمیں آگے بڑھنا ہے اور مل کر اس حکومت کی بدعنوانی اور ناکامیوں کے خلاف کھڑا ہونا ہے۔” ان کی یہ بات واضح کرتی ہے کہ ان کا مقصد صرف سیاسی فوائد حاصل کرنا نہیں ہے بلکہ وہ واقعی عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔

 سیاسی جماعتوں کا کردار

تیجسوی یادو کی یہ یاترا اس بات کی علامت ہے کہ سیاسی جماعتوں کو اب عوام کے حقوق اور ان کے مسائل پر توجہ دینا ہوگی۔ یہ وقت ہے کہ وہ عوامی امنگوں کو سمجھیں اور ان کے مسائل کا حل پیش کریں۔ تیجسوی یادو کا دورہ بہار کے دیگر سیاسی رہنماؤں کے لیے بھی ایک مثال قائم کرتا ہے کہ وہ عوام کو نظر انداز نہ کریں، بلکہ ان کے مسائل کے لیے کیے جانے والے کاموں کو اہمیت دیں۔

تیجسوی یادو کا یہ دورہ ان کے سیاسی عزائم کا بھی عکاس ہے، کہ وہ عوام کے دلوں میں جگہ بنانا چاہتے ہیں تاکہ آنے والے انتخابات میں وہ ان کی حمایت حاصل کر سکیں۔ اگر وہ عوامی مسائل کے حل کے لیے مخلصیت سے کام کرتے ہیں، تو ان کا ووٹ بینک مزید مضبوط ہوگا۔

تیجسوی یادو کے اس دورے کو بہار کے عوام نے خوش دلی سے قبول کیا ہے، اور یہ امید کی جا رہی ہے کہ یہ یاترا لوگوں کے مسائل کو حل کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔ بہار کے مستقبل کے لیے یہ ایک اہم موقع ہے، اور تیجسوی یادو کی قیادت میں یہ یاترا عوامی مسائل کے حل کی نئی راہیں ہموار کرسکتی ہے۔

بہار کی سیاست میں یہ تبدیلی عوامی طاقت کی عکاسی کرتی ہے، جہاں عوام کے مسائل کے حل کے لیے سیاسی جماعتوں کو بہتر کردار ادا کرنا ہوگا۔ کیا یہ یاترا واقعی بہار کے عوام کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے والی ثابت ہوگی، یہ تو وقت ہی بتائے گا!