ہندوستانی تارکین وطن کی واپسی: ایک نئی پرواز 15 فروری کو امرتسر پہنچے گی
امریکہ میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے اور اس حوالے سے 15 فروری 2024 کو ایک اور پرواز ہندوستان کے شہر امرتسر کے لئے روانہ ہونے والی ہے۔ یہ پرواز خاص طور پر غیر قانونی طور پر مقیم ہندوستانی شہریوں کو واپس لانے کی ایک کڑی ہے جس کے تحت ان افراد کی تعداد ابھی تک واضح نہیں ہے۔ دوسری طرف، اطلاعات کے مطابق، اس پرواز کے بعد بھی مزید پروازیں متوقع ہیں جو کہ مزید ہندوستانی تارکین وطن کو واپس لائیں گی۔
یہ صورتحال اس وقت پیش آئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منصب سنبھالنے کے بعد سے ہی غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔ اس دوران، انہیں بے شمار تارکین وطن کی واپسی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ حالیہ پرواز میں واپس آنے والے ہندوستانی تارکین وطن کی تعداد اگرچہ خاص طور پر بیان نہیں کی گئی، لیکن عموماً ان کی تعداد سو کے قریب ہونے کی توقع ہے۔
پنجاب حکومت کی تنقید: ہرپال چیما کا بیان
اس پرواز کے اعلان کے بعد پنجاب کے وزیر مالیات ہرپال چیما نے اس پر حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ چیما کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ہندوستان کے ایک مخصوص طبقے کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے اور اس کے پیچھے ایک دانستہ سازش ہے تاکہ پنجاب کی شبیہ کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ پروازیں دہلی یا گجرات کے بجائے صرف امرتسر تک کیوں محدود ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ اقدام ہندوستانی عوام کی ساکھ کو متاثر کرنے کے لئے اٹھایا جا رہا ہے۔
چیما کے مطابق، یہ ایک خطرناک رجحان ہے جو کہ ہندوستان کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر بھی منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ انہوں نے اس صورت حال کو ایک بڑی تشویش کے طور پر بیان کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کرے۔
نریندر مودی اور ٹرمپ کی ملاقات: تارکین وطن کی واپسی
اس کے علاوہ، وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس مسئلے پر امریکی صدر سے ملاقات میں بات کی تھی۔ اس دوران، وزیر خارجہ وکرم مسری نے واضح کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان اس معاملے پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے۔ مودی نے اس بات پر زور دیا کہ اگر کسی ملک میں غیر قانونی طور پر بھارتی شہری مقیم ہیں، تو ہندوستان ان افراد کو واپس لے لے گا۔
تاہم، مودی نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اس مسئلے کا حل صرف ان افراد کی واپسی تک محدود نہیں ہے بلکہ اس کے پیچھے موجود نیٹ ورک کا خاتمہ بھی ضروری ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ دونوں ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس مسئلے کو صرف سیاسی سطح پر نہیں دیکھنا چاہیے۔
غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی: ایک جاری عمل
امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کی واپسی کا یہ عمل ایک جاری اور پیچیدہ عمل ہے۔ یہ صرف ہندوستانی تارکین وطن تک محدود نہیں بلکہ دیگر ممالک کے تارکین وطن بھی اس کا شکار ہیں۔ اس صورتحال کے تناظر میں، حکومت کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اس مسئلے کے انسانی پہلو کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا اور اس کے اثرات کا بھی محتاط اندازہ لگانا ضروری ہے۔
قومی آواز: تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لئے ہمارا چینل جوائن کریں
مزید خبروں کے لئے ہمارے ساتھ جڑے رہیں، اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لئے ہمارے فیس بک پیج کو فالو کریں یا ہماری ٹوئٹر پروفائل پر جائیں۔ آپ قومی آواز کی خدمات کو بھی ٹیلی گرام پر استعمال کر سکتے ہیں۔ ہمارے چینل کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں۔
یہ خبر نہ صرف تارکین وطن کی واپسی کے عمل سے متعلق ہے بلکہ اس کے ذریعے ہم دیکھتے ہیں کہ کس طرح ایک ملک کی داخلی سیاست عالمی سطح پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ اس صورتحال کو سمجھنے کے لئے مزید معلومات کے لئے آپ The Hindu کی خبر بھی دیکھ سکتے ہیں، جہاں اس مسئلے پر مزید تفصیلات فراہم کی گئی ہیں، اور BBC کی رپورٹ بھی آپ کو اس پہلو کو سمجھنے میں مدد دے گی۔
ڈس کلیمر
ہم نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ اس مضمون اور ہمارے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فراہم کردہ معلومات مستند، تصدیق شدہ اور معتبر ذرائع سے حاصل کی گئی ہوں۔ اگر آپ کے پاس کوئی رائے یا شکایت ہو تو براہ کرم ہم سے info@hamslive.com پر رابطہ کریں۔