جے پور کی پولیس نے لٹیری دُلہن کو گرفتار کر لیا
جے پور پولیس نے دہرہ دون سے ایک خاتون کو گرفتار کیا ہے، جو اپنے شوہروں سے لاکھوں روپے وصول کرکے انہیں جھوٹے الزامات میں پھنساتی تھی۔ اس خاتون کا نام نکی (سیما عرف نکی اگروال) ہے جس نے امیروں کے ساتھ شادیاں کیں اور پھر ان پر جھوٹے الزامات لگا کر پیسے وصول کرنے کا کمال کر دکھایا۔ یہ سلسلہ کافی عرصے سے جاری تھا، جس کی وجہ سے پولیس نے یہ سنجیدہ کارروائی کی ہے۔
کون، کیا، کہاں، کب، کیوں، اور کیسے؟
یہ تمام واقعات جے پور شہر میں پیش آئے، جہاں نکی نے کئی امیر مردوں سے شادی کی۔ نکی کی جاوید کی علاقے میں شادیوں کی سرگرمیوں نے پولیس کی توجہ حاصل کی۔ نکی نے شادی کے بعد اپنے شوہروں پر جنسی تشدد اور جہیز کے جھوٹے الزامات لگائے، اور بعد میں سمجھوتے کے نام پر ان سے بھاری رقم وصول کی۔ نکی کے اس دھوکہ دہی کے پیچھے اہم مقصد اپنی آسائشوں کو بڑھانا تھا، جو کہ ایک طلاق شدہ عورت کے طور پر اس نے فراہم کردہ عیش و آرام کی زندگی سے حاصل کرنا چاہا۔
پولیس نے نکی کو دہرہ دون میں گرفتار کرنے کے بعد اسے جے پور کی عدالت میں پیش کیا، جہاں اسے 15 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔ پولیس کے مطابق، نکی کا طریقہ کار ہمیشہ ایک سا ہوتا تھا۔ وہ میٹرومونیل سائٹس پر جا کر امیر مردوں کی تلاش کرتی اور ان سے شادی کرنے کے بعد انہیں پھنساتی۔ جیسے ہی وہ اپنے نشانے پر لگاتی، نکی جھوٹے الزامات کے ذریعے ان سے بڑی رقم چھین لیتی۔
نکی کی پہلی دو شادیاں اور دھوکہ دہی
نکی کا پہلا نشانہ آگرہ کا ایک کاروباری شخص تھا۔ اس نے اس سے شادی کی اور بعد میں اس پر جھوٹا الزام لگا کر 75 لاکھ روپے وصول کیے۔ اس کے بعد، نکی نے گروگرام کے ایک سافٹ ویئر انجینئر سے بھی اسی طریقے سے 10 لاکھ روپے بٹورے۔ نکی کی ان شادیاں صرف عیش و آرام حاصل کرنے کے لیے تھیں، جنہوں نے اسے خود کو کمزور اور بے سہارا شوہروں کے سامنے پیش کرنے کی اجازت دی۔
اس کے بعد نکی نے جے پور کے ایک زیورات تاجر سے شادی کی۔ اس نے محسوس کیا کہ یہ اس کا آخری نشانہ ہے کیونکہ وہ اسی مد میں بھی نکی کی چالاکیوں کی شکار ہو چکا تھا۔ نکی نے اس پر بھی دباؤ ڈالا کہ وہ اسے اپنے بزنس کا پارٹنر بنائے، تاکہ وہ مزید فوائد حاصل کر سکے۔ لیکن جب اس نے انکار کیا، تو نکی نے جھگڑا کیا اور دہرہ دون چلی گئی، اپنے ساتھ 25 سے 30 لاکھ روپے کے زیورات اور نقدی بھی لے گئی۔
پولیس کی جانب سے کارروائی
پولیس نے اپنی تحقیقات کے دوران نکی کی تاریخ کا پتہ لگایا اور اسے ایک مشکوک صورت حال میں پایا۔ ڈی سی پی جے پور مغرب امت کمار کی ہدایت پر ایک ٹیم تشکیل دی گئی، جس نے اس کا پردہ فاش کرنے کے لیے آپریشن ‘لٹیری دلہن’ شروع کیا۔ اس کے نتیجے میں، نکی کی گرفتاری عمل میں آئی۔ سنیل کمار جانگڑ اور سب انسپکٹر وسندھرا کی ٹیم نے دہرہ دون جا کر نکی کو گرفتار کیا اور اس کے انکشافات نے پولیس کے لیے صورتحال کو مزید واضح کیا۔
نکی نے اعتراف کیا کہ وہ طلاق شدہ امیر مردوں کو نشانہ بناتی تھی اور ان سے دھوکہ دینے کے لیے ان پر جھوٹے الزام لگاتی تھی۔ اس کے اس سرغنہ کردار نے نہ صرف چند لوگوں کو مالی نقصان پہنچایا بلکہ ان کے ذاتی زندگیوں میں بھی بے چینی پیدا کی۔
پولیس کی اپیل
جے پور پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی اور شخص کے ساتھ اس طرح کے واقعات پیش آئے ہوں، تو وہ فوراً پولیس سے رابطہ کریں تاکہ ان کی مدد کی جا سکے۔ یہ معاملہ نہ صرف ایک فرد کی طرف سے دھوکہ دہی کا ہے، بلکہ یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ کس طرح کچھ لوگ دوسروں کی زندگیوں کے ساتھ کھیلتے ہیں۔
اس واقعے کی تفصیلات پیش کرنے والے ذرائع کے مطابق، نکی کی سرگرمیاں صرف جے پور اور اس کے آس پاس کی حدود تک محدود نہیں تھیں بلکہ اس نے مختلف ریاستوں میں بھی اپنی چالاکیوں کا استعمال کیا۔ اگرچہ اس کی گرفتاری ایک بڑی کامیابی ہے، لیکن یہ کہنا مشکل ہے کہ آیا وہ اکیلی تھی یا اس کے پیچھے اور بھی لوگ موجود ہیں۔

