بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

پرینکا گاندھی کی فلسطینی عوام کی حمایت: پارلیمنٹ میں ‘فلسطین’ بیگ کے ساتھ آمد

نئی دہلی: پرینکا گاندھی کا جراتمندانہ اقدام

نئی دہلی میں کانگریس کی رکن پارلیمنٹ، پرینکا گاندھی واڈرا کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے، جس میں وہ اپنے ساتھ ‘فلسطین’ لکھا ہوا ایک بیگ لیے پارلیمنٹ میں داخل ہو رہی ہیں۔ اس بیگ پر ایک امن کی علامت، یعنی سفید کبوتر کے ساتھ ساتھ ایک سرخ تربوز کا بھی نشان موجود ہے، جو کہ ان کی فلسطین کے تئیں حمایت کا واضح مظہر ہے۔ یہ اقدام وہ پیغام دیتا ہے کہ پرینکا گاندھی فلسطینی عوام کے حق میں کھڑی ہیں اور ان کی مصیبتوں کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔

پرینکا گاندھی، جو کہ نہ صرف ایک سیاسی رہنما ہیں بلکہ ایک انسانی حقوق کی حامی بھی ہیں، اس سے پہلے بھی کئی بار فلسطین کی حمایت میں اپنی آواز بلند کر چکی ہیں۔ حالیہ دنوں میں، انہوں نے غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کی مذمت بھی کی تھی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ پارلیمنٹ میں عوامی مسائل کے بارے میں بحث کے لیے پہنچی تھیں۔ انہوں نے اس بیگ کے ذریعے عالمی برادری کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ جہاں پر لوگ خوشیاں مناتے ہیں، وہاں فلسطینی عوام سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

پرینکا گاندھی کی یہ جدوجہد کوئی نئی بات نہیں ہے۔ وہ مسلسل فلسطین کی حمایت میں اپنی آواز بلند کرتی آرہی ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ "نئے سال کی آمد پر ہمیں غزہ میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کا خیال رکھنا چاہیے، جو دنیا کی سب سے زیادہ ظالمانہ اور غیر انسانی حملوں کا سامنا کر رہے ہیں۔” یہ بات انہوں نے اس وقت کہی جب دنیا بھر میں جشن منائے جا رہے تھے، مگر غزہ میں فلسطینی بچے مظالم کا شکار ہو رہے تھے۔

پرینکا گاندھی کی حمایت کے اثرات

پرینکا گاندھی کے اس اقدام کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف رائے سامنے آ رہی ہیں۔ کچھ لوگ ان کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ دیگر ان کے موقف پر تنقید بھی کر رہے ہیں۔ ان کی حمایت سے ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے، اور یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا بھارتی حکومت کو بھی فلسطین کی حمایت میں ایک مضبوط موقف اپنانا چاہیے یا نہیں۔

یہ بات قابل غور ہے کہ پرینکا گاندھی کی فلسطین کی حمایت نے انہیں ایک نئی شناخت دی ہے۔ وہ اپنی پارٹی کے اندر اور باہر دونوں طرف سے اعلانیہ طور پر انسانی حقوق کے بارے میں بات کرتی ہیں، اور ان کا یہ اقدام انہیں ایک اہم آواز کے طور پر پیش کرتا ہے۔

اگلی سمت میں

پرینکا گاندھی نے یہ بھی کہا ہے کہ فلسطین کے عوام کے ساتھ یکجہتی ظاہر کرنے کے لیے ہمیں مزید آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے 2024 کے نئے سال کے آغاز پر اسرائیلی حملے کے خلاف اپنے پیغام میں کہا کہ "ہمیں ظلم کے خلاف کھڑا ہونا ہے اور اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ساتھ رہنا ہے۔”

مختلف تجزیہ کاروں اور انسانی حقوق کے حامیوں کے مطابق، یہ اقدام اس بات کی علامت ہے کہ بھارت کی جمہوریت انفرادی حقوق اور آزادی کے لیے کھڑی ہے۔

عالمی سطح پر فلسطین کی حمایت

بہت سے عالمی رہنما بھی فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں۔ اس وقت دنیا میں مختلف ممالک میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے ہو رہے ہیں، جس میں مختلف انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی شامل ہیں۔ یہ مظاہرے اس بات کی نشانی ہیں کہ عالمی سطح پر فلسطینی عوام کا مسئلہ آج بھی موجود ہے اور اس پر بات چیت کی ضرورت ہے۔