مہاراشٹر کے کسانوں کی حالت زار: صرف 6 روپے کا معاوضہ اور حکومت کا مذاق

 مہاراشٹر کے کچھ کسانوں نے حال ہی میں ایک...

بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

دی وائر کے ایڈیٹرس سے ضبط کردہ الیکٹرانک ڈیوائز واپس کرنے کا دہلی کورٹ نے دیا حکم

دہلی کی ایک عدالت نے مجسٹریٹ کورٹ کے اس حکم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں نیوز پورٹل ’دی وائر‘ کے ایڈیٹرس سے ضبط کردہ الیکٹرانکس ڈیوائز کو واپس کرنے کا حکم دہلی پولیس کو دیا گیا تھا۔ مجسٹریٹ کورٹ کے اس حکم کے خلاف دہلی پولیس نے دہلی کے تیس ہزاری کورٹ میں عرضی داخل کی تھی، لیکن اسے ایڈیشنل سیشن جج پون سنگھ راجاوت نے مسترد کر دیا ہے۔

دراصل بی جے پی لیڈر امت مالویہ کے ذریعہ کی گئی ایف آئی آر کو پیش نظر رکھتے ہوئے دہلی پولیس نے گزشتہ سال اکتوبر ماہ میں چھاپہ ماری کی تھی اور ’دی وائر‘ کے ایڈیٹرس کے اہم الیکٹرانک ڈیوائز کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ اس معاملے میں رواں سال 23 ستمبر کو چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے حکم دیا تھا کہ سبھی الیکٹرانک ڈیوائز کو ایڈیٹرس کے حوالے کیا جائے۔ اسی حکم کے خلاف دہلی پولیس نے عرضی داخل کی تھی، لیکن مجسٹریٹ کورٹ کے حکم کو تیس ہزاری کورٹ نے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج پون سنگھ راجاوت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ’’پریس کو ہماری عظیم جمہوریت کا چوتھا ستون سمجھا جاتا ہے، اور اگر اسے آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے تو یہ ہماری جمہوریت کی بنیادوں کو شدید چوٹ پہنچانے والا عمل ہوگا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’الیکٹرانکس ڈیوائز کی مسلسل ضبطی‘ کر کے دہلی پولیس نہ صرف ایڈیٹرس کو بے جا مشکلات میں ڈال رہی ہے بلکہ یہ عمل ان کے پیشے کی آزادی کے ساتھ ساتھ اظہار رائے کی آزادی کے بنیادی حق کو بھی متاثر کرتا ہے۔