بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں آج 122 نشستوں پر ووٹنگ

این ڈی اے اور مہاگٹھ بندھن کے درمیان سخت...

مہاراشٹر کے کسانوں کی حالت زار: صرف 6 روپے کا معاوضہ اور حکومت کا مذاق

 مہاراشٹر کے کچھ کسانوں نے حال ہی میں ایک...

بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

راہل گاندھی نے مہنگی بجلی کے لیے اڈانی کو ٹھہرایا ذمہ دار، 32000 کروڑ روپے گھوٹالہ کا الزام

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آج ایک بار پھر اڈانی گروپ کے مالک گوتم اڈانی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ان پر شدید الزام عائد کیا۔ انھوں نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ گوتم اڈانی نے کوئلہ کے کاروبار میں بہت بڑی بے ضابطگی کی ہے، انھوں نے اس میں 32 ہزار کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ بجلی مہنگی ہوتی جا رہی ہے اور لوگوں کا بجلی بل بڑھتا جا رہا ہے۔ راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ بجلی مہنگی ہونے کا فائدہ سیدھا اڈانی کو پہنچ رہا ہے۔

دراصل راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں اڈانی پر الزام عائد کرنے کے لیے غیر ملکی انگریزی اخبار ’فنانشیل ٹائمز‘ کا حوالہ پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ فنانشیل ٹائمز نے سبھی کاغذات حاصل کیے ہیں جس سے کوئلہ کاروبار میں گھوٹالہ کا انکشاف ہو رہا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ’’کوئلہ کاروبار میں گھوٹالہ کی بات ہم نہیں کہہ رہے ہیں، لندن کے اخبار کے حوالے سے یہ خبر ہے۔ لیکن ان کے (اڈانی) خلاف جانچ نہیں ہوگی۔ سوال اٹھانے پر بھی اڈانی کی جانچ نہیں ہوگی۔ ہندوستان کا پی ایم اڈانی کی حفاظت کر رہا ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’پہلے ہم لوگ 20 ہزار کروڑ روپے گھوٹالہ کی بات کہہ رہے تھے، لیکن اب اس میں 12 ہزار کروڑ روپے مزید جوڑ دیجیے۔ یعنی اب گھوٹالہ 32 ہزار کروڑ روپے کا ہو جاتا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ آپ جو بجلی کا استعمال کرتے ہیں، بلب یا پنکھا چلاتے ہیں، اس کا پیسہ بٹن دباتے ہی فوراً اڈانی جی کی جیب میں چلا جاتا ہے۔ یہ نمبر (رقم) دھیرے دھیرے مزید بڑھے گا۔ وزیر اعظم جی اڈانی کی جانچ کیوں نہیں کرا رہے یہ پورا ملک جانتا ہے۔ سیبی کہہ رہی ہے کہ کاغذات نہیں مل رہے ہیں۔ اڈانی کو براہ راست اونچے عہدوں سے سیکورٹی ملی ہوئی ہے۔ عوام کی جیب سے پیسہ چوری کیا جا رہا ہے اور ڈائریکٹ اڈانی کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔