مہاراشٹر کے کسانوں کی حالت زار: صرف 6 روپے کا معاوضہ اور حکومت کا مذاق

 مہاراشٹر کے کچھ کسانوں نے حال ہی میں ایک...

بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

انڈیا کا اجلاس: ملک بھر کے اپوزیشن رہنماؤں کا ممبئی پہنچنے کا سلسلہ جاری، سڑکوں پر بڑی تعداد میں پوسٹرز اور ہورڈنگز آویزاں

ممبئی: انڈیا کے 26 شراکت داروں کی دو روزہ میٹنگ آج یعنی جمعرات کی شام ملک کے تجارتی دارالحکومت ممبئی میں شروع ہونے جا رہی ہے۔ اپوزیشن اتحاد کا افتتاحی اجلاس کی میزبانی بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کی تھی، جبکہ تیسرا اجلاس مہاراشٹرا میں اپوزیشن اتحاد مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کی طرف سے منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں کانگریس، شیوسینا (یو بی ٹی) اور شرد پوار کی قیادت والا این سی پی (نیشنلسٹ کانگریس) دھڑا شامل ہے۔

انڈیا اجلاس کے لیے ملک بھر کے اپوزیشن لیڈران کے ممبئی پہنچنے کا سلسلہ جاری ہے۔ آج ممبئی پہنچنے والے لیڈران میں سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ شامل ہیں، جبکہ تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ اور ڈی ایم کے لیڈر ایم کے اسٹالن چنئی سے ممبئی اجلاس میں شرکت کے لئے روانہ ہو چکے ہیں۔

آج سے شروع ہونے والے انڈیا کے دو روزہ اجلاس سے قبل ممبئی کی سڑکیوں پر بڑی تعداد میں پوسٹرز اور ہورڈنگز نصب کئے گئے ہیں جن میں اتحاد کے قائدین کو نمایاں طور پر ظاہر کیا گیا ہے۔

سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے ممبئی پہنچنے پر کہا ’’انڈیا اتحاد کا بنیادی مقصد اجتماعی طور پر لڑنا اور ملک کو بچانے، آئین، جمہوریت، سیکولرازم وفاقیت کو بچانے کے لیے بی جے پی کو شکست دینا ہے۔ ملک بہت بڑی مصیبت میں ہے۔ متعدد بحرانوں اور ملک کو بی جے پی-آر ایس ایس کے چنگل سے آزاد کرنا ہے۔ اپوزیشن کے ساتھ آنے کا یہی بنیادی مقصد ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ بی جے پی کو اقتدار سے ہٹا دیا جائے گا۔‘‘

انڈیا کے اجلاس سے قبل راجیہ سبھا کے ایم پی اور آر جے ڈی لیڈر منوج جھا نے کہا ’’ممبئی میں اجلاس کے بعد ہمارے پاس ایک مضبوط بنیاد اور روڈ میپ ہوگا اور ہم یہ کہہ سکیں گے کہ ہم اس ملک کو دوبارہ پٹری پر لا رہے ہیں۔ ہر پارٹی اپنے لیڈر کو سب سے اوپر پر دیکھنا چاہتی ہے لیکن سب کو متحدہ کے اجلاس کے نتائج کا انتظار کرنا چاہیے۔‘‘

خیال رہے کہ انڈیا اتحاد کے دو روزہ اجلاس کے دوران شراکت دار رہنما جہاں اگلے عام انتخابات کے لیے جنگ کے منصوبے اور سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے پر بحث کریں گے، وہیں اتحاد لوگو کی نقاب کشائی بھی کی جائے گی۔

انڈیا کا یہ پہلا اجلاس ہے جو ایک ایسی ریاست میں منعقد ہونے جا رہا ہے جہاں اتحاد کا کوئی شراکت دار اقتدار میں نہیں ہیے۔ مہاراشٹرا اس وقت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حکمرانی میں ہے، جس میں شیوسینا، بی جے پی اور اجیت پوار کی قیادت میں حریف این سی پی دھڑے شامل ہیں۔

عظیم الشان اجلاس سے قبل کانگریس کے رہنما اور مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی، اشوک چوان نے بدھ کو کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں ملک میں جمہوریت کو بچانے کے لیے اکٹھی ہوئی ہیں۔