بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

کانگریس رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری کو ملی راحت، لوک سبھا کمیٹی نے معطلی رد کرنے کا سنایا فیصلہ

کانگریس کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری 30 اگست کو لوک سبھا کی خصوصی استحقاق کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ بعد ازاں خصوصی استحقاق کمیٹی نے پارلیمنٹ سے ادھیر رنجن چودھری کی معطلی کو رد کرنے کے لیے اتفاق رائے سے تجویز کو پاس کیا۔ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے بعد ادھیر رنجن نے لوک سبھا میں کیے گئے اپنے تبصروں کو لے کر افسوس ظاہر کیا، جس کے بعد کمیٹی نے معطلی رد کرنے کی تجویز پاس کی۔

قابل ذکر ہے کہ ادھیر رنجن چودھری کو مانسون اجلاس کے آخری دن 11 اگست کو پارلیمنٹ سے معطل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں ادھیر رنجن نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ سنیل کمار سنگھ کی صدارت والی کمیٹی سے کہا کہ ان کا ارادہ کسی کے بھی جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔ بعد ازاں خصوصی استحقاق کمیٹی کے ایک رکن نے کہا کہ ’’کمیٹی نے لوک سبھا سے ادھیر رنجن چودھری کی معطلی کو رد کرنے کے لیے ایک تجویز پاس ہوا ہے۔ یہ تجویز جلد از جلد لوک سبھا اسپیکر کو بھیجا جائے گا۔‘‘

واضح رہے کہ مانسون اجلاس کے دوران مرکزی وزیر برائے پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے ادھیر رنجن کے پارلیمنٹ میں برے سلوک کا حوالہ دے کر ان کی معطلی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک تجویز پیش کی تھی۔ انھوں نے ادھیر پر الزام لگایا تھا کہ مانسون اجلاس کے دوران جب وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر پارلیمنٹ کو مخاطب کر رہے تھے تو انھوں نے برا رویہ اختیار کیا۔ مرکزی حکومت کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد کے نامنظور ہوتے ہی حکومت نے ادھیر رنجن کے خلاف معطلی کی تجویز پیش کی تھی جو ذیلی ایوان میں صوتی ووٹ سے پاس ہو گئی تھی۔