بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

نوح میں تشدد بھڑکانے کے ملزم بٹو بجرنگی کو ملی ضمانت

نوح: نوح میں تشدد بھڑکانے کے ملزم بٹو بجرنگی عرف راج کمار کو ضمانت مل گئی ہے۔ اسے 15 اگست کی شام فرید آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ بٹو بجرنگی نے نوح میں برج منڈل یاترا کے دوران سوشل میڈیا پر کئی اشتعال انگیز پوسٹس کی تھیں۔

بٹو بجرنگی کو یاترا کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں سی آئی اے تاؤڑو پولیس نے فرید آباد میں واقع اس کے گھر سے گرفتار کیا تھا، جس کے بعد اسے نوح ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش کیا گیا۔ 14 دن کی عدالتی حراست کے بعد اسے عدالت میں پیش کیا گیا جس کے بعد اے ڈی جے عدالت نے آج بٹو بجرنگی کی ضمانت منظور کر لی۔

بٹو بجرنگی کے خلاف نوح تھانہ صدر میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔ بٹو بجرنگی کے خلاف اے ایس پی اوشا کنڈو کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں اب تک 60 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں سے 49 فسادات اور 11 سائبر ایف آئی آر ہیں۔ اس کے علاوہ نوح تشدد میں 306 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ ان میں سے 305 گرفتاریاں فسادات میں اور ایک گرفتاری سائبر کیس میں ہوئی ہے۔

بٹو بجرنگی کی گرفتاری کے بعد وشو ہندو پریشد نے اپنے آپ کو بجرنگ دل کا کارکن بتانے والے بٹو کے ساتھ کسی قسم کے تعلق سے انکار کر دیا تھا۔ وی ایچ پی نے کہا کہ بٹو کا بجرنگ دل سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا۔ انہوں نے جو ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا، وشو ہندو پریشد بھی اسے غلط سمجھتی ہے۔

اس معاملے میں درج ایف آئی آر کے مطابق بٹو اور اس کے حامیوں نے اے ایس پی اوشا کنڈو کی ٹیم کے ساتھ بدتمیزی کی اور دھمکی بھی دی جب انہیں تلوار اور ترشول لے کر نلہڑ مندر جاتے ہوئے روکا گیا، جس کے بعد بجرنگی کی شناخت سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے ہوئی۔