نئی دہل: جموں و کشمیر سے متعلق دفعہ 370 کو معذول کئے جانے کے خلاف مختلف عرضیوں پر سپریم کورٹ میں منگل (29 اگست) کو بھی سماعت جاری رہی۔ اس دوران عدالت عظمیٰ نے مرکز سے کہا کہ جموں و کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ دینے کے حوالہ سے مدت پر اپنا رخ واضح کریں کیونکہ جمہوریت کی بحالی سب سے زیادہ اہم ہے۔
اس پر مرکزی حکومت کی نمائندگی کر رہے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ جموں و کشمیر کا مرکز کے زیر انتظام علاقہ کا درجہ مستقل نہیں ہے اور جلد ہی حالات معمول پر آنے پر مکمل ریاست کا درجہ فراہم کیا جائے گا۔ مہتا نے مزید کہا کہ لداخ کا مرکز کے زیر انتظام علاقہ کا درجہ کچھ وقت تک برقرار رہے گا۔ مرکز اس معاملہ پر جمعرات (31 اگست) کو تفصیلی بیان دے گا۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق سماعت کے 11ویں دن یعنی پیر (28 جولائی) کو مرکز کی جانب سے پیش ہوئے مہتا نے کہا تھا کہ یہ واضح کرنے کے لئے خاطر خواہ مواد موجود ہے کہ جموں و کشمیر کا آئین ہندوستان کے آئین کے ماتحت ہے۔ جموں و کشمیر کی آئین ساز اسمبلی حقیقت میں قانون ساز اسمبلی تھی۔

