مہاراشٹر کے کسانوں کی حالت زار: صرف 6 روپے کا معاوضہ اور حکومت کا مذاق

 مہاراشٹر کے کچھ کسانوں نے حال ہی میں ایک...

بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

بھوپیش بگھیل کی وزیر اعظم مودی سے پسماندہ طبقات کی قومی مردم شماری کرانے کی درخواست

رائے پور: چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ان سے دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے لیے الگ کوڈ طے کر کے قومی مردم شماری کرانے کی درخواست کی ہے۔

بگھیل نے وزیر اعظم کو لکھے مکتوب میں کہا کہ گزشتہ اپریل میں میں نے آپ سے چھتیس گڑھ کے دیگر پسماندہ طبقات کو 27 فیصد ریزرویشن کا فائدہ دینے اور اس موضوع کو آئین کے 9ویں شیڈول میں شامل کرنے کی درخواست کی تھی، آپ متفق ہوں گے کہ صدیوں سے سماجی و سیاسی حقوق سے محروم بڑی آبادی کو آئین کے تفویض کردہ مساوات اور سماجی انصاف کی روح کے مطابق ریزرویشن کا فائدہ دیا جانا ضروری ہے۔

انہوں نے خط میں لکھا کہ ریاستی اسمبلی کے ذریعہ دسمبر 22 میں متفقہ طور پر منظور کیے گئے بل میں ریاست میں درج فہرست قبائل، درج فہرست ذات، دیگر پسماندہ طبقات اورای ڈبلیو ایس کے لوگوں کے لئے بالترتیب 32، 13، 27 اور 4 فیصد ریزرویشن نافذ کرنے سے متعلق بل منظور کیاگیاتھا۔ بدقسمتی سے وہ بل ابھی تک راج بھون میں منظوری کے لیے زیر التوا ہے۔

بگھیل نے لکھا ہے کہ معاشرے کی بڑی آبادی کو ان کے آئینی حقوق سے محروم رکھنے کی وجہ سے ناراض ہونا فطری ہے۔ ریاستی حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود دیگر پسماندہ طبقات کے لوگوں کو 27 فیصد ریزرویشن کا فائدہ نہ مل پانا سمجھ سے بالا تر ہے۔