بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

ہندوستان کے خلاف جھوٹ پھیلانے پر 10 ہندوستانی، چھ پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی

اس حکم میں ہندوستان کے جن یوٹیوب چینلوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سینی ایجوکیشن ریسرچ، ہندی میں دیکھو، ٹیکنیکل یوگیندرا، آج تے نیوز، ایس بی بی نیوز، ڈیفنس نیوز 24×7، دی اسٹڈی ٹائم، تازہ ترین اپڈیٹس، ایم آر ایف ٹی وی لائیو اور تحفظ دین انڈیا کے نام ہیں

نئی دہلی: اطلاعات و نشریات کی وزارت نے ہندوستان کی قومی سلامتی، بیرونی ممالک کے ساتھ تعلقات اور امن و امان کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کے معاملے میں 16 یوٹیوب چینلز پر پیر کو پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔

وزارت کے بیان کے مطابق ان میں 10 ہندوستان اور چھ پاکستان سے چلائے جا رہے چینل ہیں۔

ریلیز کے مطابق یہ کارروائی انفارمیشن ٹیکنالوجی رولز کے تحت فراہم کردہ ہنگامی اختیارات کے تحت کی گئی ہے۔ یہ چینل خبریں شائع کرتے تھے اور انہیں کل 68 کروڑ سے زیادہ بار دیکھا جا چکا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ چین ہندوستان میں خوف کا ماحول پیدا کرنے، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن و امان کو خراب کرنے کے لیے غلط اور غیر تصدیق شدہ معلومات پھیلاتے تھے۔ ممنوعہ پاکستانی چینلز میں آج تک پاکستان، ڈسکور، پوائنٹ ریئلٹی چیکس، قیصر خان، دی وائس آف ایشیا اور بول میڈیا بول شامل ہیں۔ انہیں کل 26 کروڑ 28 لاکھ 41 ہزار بار دیکھا جا چکا ہے اور ان کے شامل صارفین کی تعداد 17 لاکھ سے زیادہ ہے۔

اس حکم میں ہندوستان کے جن یوٹیوب چینلوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سینی ایجوکیشن ریسرچ، ہندی میں دیکھو، ٹیکنیکل یوگیندرا، آج تے نیوز، ایس بی بی نیوز، ڈیفنس نیوز 24×7، دی اسٹڈی ٹائم، تازہ ترین اپڈیٹس، ایم آر ایف ٹی وی لائیو اور تحفظ دین انڈیا کے نام ہیں۔ انہیں تقریباً 42 کروڑ 21 لاکھ بار دیکھا جا چکا ہے اور ان سے جڑے صارفین کی کل تعداد 25 لاکھ 54 ہزار سے زیادہ ہے۔

وزارت نے تحفظ دین میڈیا سروسز انڈیا کے نام سے فیس بک اکاؤنٹ پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ اس اکاؤنٹ سے جڑے لوگوں کی تعداد 23 ہزار سے زیادہ بتائی گئی ہے۔