بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

جنگ سے تنازعہ کا حل ممکن نہیں ہے: جئے شنکر

مسٹر جئے شنکر نے قاعدہ 193 کے تحت یوکرین کی صورتحال پر بحث کا ایوان میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جنگ سے تنازعہ کا حل نہیں کیا جا سکتا۔ تنازعہ کے حل مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے کیا جائے

نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے بوچا قتل عام کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بدھ کے روز لوک سبھا میں کہا کہ جنگ سے تنازعہ کا حل ممکن نہیں ہے۔ اس کے لیے بات چیت اور سفارت کاری کا راستہ اپنانا چاہیے۔

مسٹر جئے شنکر نے قاعدہ 193 کے تحت یوکرین کی صورتحال پر بحث کا ایوان میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جنگ سے تنازعہ کا حل نہیں کیا جا سکتا۔ تنازعہ کے حل مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے بوچا قتل عام کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کے معاملے پر ہندوستان کی پہلی رائے یہ ہے کہ ہم اس لڑائی کے خلاف ہیں۔ ہمارا خیال ہے کہ خونریزی اور بے گناہوں کو مارنے سے کسی نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکتا۔ آج کے دور میں کسی بھی تنازع کو حل کرنے کا صحیح طریقہ مذاکرات اور سفارت کاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن گنگا ایک بڑا چیلنج تھا۔ جنگ کے دوران ہم نے لوگوں کو بحفاظت باہر نکالا۔ اس کے ساتھ دیگر ممالک کے شہریوں کو بھی وہاں سے نکال لیا گیا۔ ایسا کسی ملک نے نہیں کیا۔ بقیہ ممالک آج ہماری مثال دے رہے ہیں۔ وہاں پر طلباء نے بڑی ہمت کا مظاہرہ کیا۔ میں یہ بات بھی ضرور کہوں گا اگر ہمارے چار وزیر نہ جاتے تو یہ کام اتنا آسانی سے نہ ہوتا۔ میں اس پورے ٹیم ورک کی تعریف کرتا ہوں۔