بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

تین ماہ کے اندر عام انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں: پاکستانی الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ انتخابی حلقوں کی تازہ حد بندی اور ضلع اور حلقے کی بنیاد پر انتخابی فہرستوں کی تیاری بڑے چیلنجز ہیں، جس کی وجہ سے عام انتخابات کے انعقاد میں تقریباً چھ ماہ کا وقت لگ سکتا ہے

اسلام آباد: پاکستان کے الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ قانونی، آئینی اور دیگر چیلنجوں کے پیش نظر پارلیمنٹ تحلیل ہونے کے بعد تین ماہ کے اندر عام انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔

یہ اطلاع منگل کو میڈیا میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ سے سامنے آئی ہے۔

الیکشن کمیشن نے ٹویٹ کیا کہ یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ اس سے قبل میڈیا رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ تحلیل ہونے کے بعد تین ماہ میں انتخابات کرانے سے نااہلی کا اظہار کیا ہے۔

ڈان اخبار کے مطابق الیکشن کمیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ انتخابی حلقوں کی تازہ حد بندی اور ضلع اور حلقے کی بنیاد پر انتخابی فہرستوں کی تیاری بڑے چیلنجز ہیں۔ جس کی وجہ سے عام انتخابات کے انعقاد میں تقریباً چھ ماہ کا وقت لگ سکتا ہے۔

اہلکار نے کہا کہ انتخابی عمل سے متعلق مواد کی خریداری، بیلٹ پیپرز کا بندوبست اور انتخابی عملے کی بھرتی اور تربیت بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔

واضح رہے کہ جمعہ کو وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ صدر مملکت عارف علوی کو اسنیپ پول کرانے کی سفارش بھیج دی گئی ہے۔