بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

حجاب تنازعہ: کرناٹک ہائی کورٹ میں سماعت سے قبل حجاب کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرے تیز

کرناٹک ہائی کورٹ میں حجاب تنازعہ سے متعلق درخواستوں کی سماعت سے قبل ریاست کے مختلف اضلاع میں احتجاج میں شدت

بینگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ میں حجاب تنازعہ سے متعلقہ عرضیوں پر سماعت سے پہلے منگل کو ریاست کے مختلف ضلعوں میں احتجاجی مظاہرے تیز ہوگئے۔

حجاب اور بھگوا اسکارف کی حمایت میں بیل گاوی، دھارواڑ، ہاویری، گڈگ اور باگل کوٹ میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ کچھ طلبہ کے حجاب اور بھگوا اسکارف پہن کر کیمپس میں پہنچنے کے بعد کرناٹک کے کچھ حصوں میں کلاسز معطل کردی گئیں۔ ریاستی حکومت کی جانب سے ایک سرکلر کے ذریعہ سے کیمپسز میں حجاب اور بھگوا اسکارف پر پابندی لگانے کے باوجود طلبہ نے حجاب اور بھگوا اسکارف پہنا تھا۔

وزیر داخلہ اراگا گیانیندر نے یہ پتا لگانے کے لئے جانچ کا حکم دیا کہ کون سی تنظیم حجاب یا اسکارف پہن کر کلاسز میں حصہ لینے کی اجازت کا مطالبہ کرنے والے طلبہ کی حمایت کررہی ہے۔ اس سے پہلے مسٹر گیانیندر نے مظاہرین حجاب کرنے والی طالبات کے پیچھے انتہاپسند اسلامی طاقتوں کے ہونے کے شبہ کا اظہار کیا تھا۔

سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا نے بھی کل حجاب کے تنازعہ کے بیج بونے کے لئے بالواسطہ طور پر بنیاد پرست اسلامی تنظیم کو مورد الزام ٹھہرایا۔

کرناٹک ہائی کورٹ میں اس کیس کی سماعت آج سے شروع ہو رہی ہے۔