بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

مرادآباد سنٹر کا تجربہ کامیاب رہا تو کشن گنج میں جامعہ ہمدرد کا سنٹر جلد۔ ڈاکٹر افشار عالم

ڈاکٹر افشار عالم نے کہا ہے کہ جامعہ ہمدرد نے مرادآباد میں سنٹر قائم کیا ہے اور اس میں ایک ڈائرکٹرکے ساتھ پانچ اسسٹنٹ پروفیسرکی بحالی بھی کی ہے۔ وہاں پروفیشنلزم کورسز پڑھائے جائیں گے جس سے نوجوانوں کو روزگا ر ملے گا۔

نئی دہلی: جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر افشار عالم نے کہا کہ جا معہ ہمدرد کا ایک سنٹر اترپردیش کے مرادآباد میں کھولا گیا ہے اگر یہ ہمارا تجربہ کامیاب رہا تو بہت جلد بہار کے کشن گنج میں ہمدرد کا سنٹر کھولاجائے گا۔

یہ بات انہوں نے کل یہا ں روزگار میلہ سے متعلق ایک پریس کانفرنس میں یو این آئی کے ایک سوال کے جواب کہی۔

انہوں نے کہا ہے کہ جامعہ ہمدردنے مرادآباد میں سنٹر قائم کیا ہے اور اس میں ایک ڈائرکٹرکے ساتھ پانچ اسسٹنٹ پروفیسرکی بحالی بھی کی ہے۔ وہاں پروفیشنلزم کورسز پڑھائے جائیں گے جس سے نوجوانوں کو روزگا ر ملے گا۔

انہوں نے کہاکہ اگرہمارا مراد آباد میں سنٹر کھولنے کا تجربہ کامیاب رہا تو بہت جلد بہار کے کشن گنج میں جامعہ ہمدرد کا سنٹر کھولا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ کیرالہ کے کنور میں سنٹر کام کر رہا ہے جس میں 1200 طلبہ زیر تعلیم ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں، پروانچل میں سمیت پانچ سنٹر کھولے جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ جامہ ہمدرد کے بانی حکیم عبدالحمید صاحب کا خواب تھا کہ اقلیتی علاقوں میں تعلیمی ادارے کھولے جائیں تاکہ اقلیتوں کو تعلیم کے ساتھ روزگار بھی مل سکے۔ جامعہ ہمدرد اپنے بانی کے خواب کو پورا کرنے کی سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ان سنٹروں میں فوڈ سے متعلق کورسیز شروع کئے جائیں گے کیوں کہ فوڈ اس وقت دنیا میں بڑی مارکیٹ کے طور پرسامنے آرہا ہے اور اس میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار بھی بہت جلد مل جاتا ہے۔

اس لئے وہ اس پر توجہ مرکوز کریں گے۔

اس کے علاوہ انہوں نے کہاکہ لکھنؤ میں ہندوستانی حکومت کے ساتھ مل کر بائیوڈائیورسٹی کورس چلائیں گے تاکہ اس سے بھی روزگار وسائل پیدا ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ 22 دسمبر کو جامعہ ہمدرد میں منعقد ہونے والا روزگار میلہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا ایک بہترین قدم ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس روزگار میلے میں دو ہزار سے زائد نوجوانوں کو نوکری ملنے کا امکان ہے۔

اس روزگار میلہ میں 30سے 40کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں۔ جن میں بینکنگ، کثیر الاقوامی کمپنیاں، ہاسپٹل، منیجمنٹ اور دیگر کمپنیاں شامل ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ بزنس اینڈ ا یمپلائنٹ بیورو (بی ای بی) اور ایسوسی ایشن آف مسلم پرفیشنلز (اے ایم پی)کے تعاون یہ روزگار میلہ منعقد کیا جارہا ہے۔