سنیکت کسان مورچہ نے آج حکومت سے ایک تحریری تجویز موصول کی تصدیق کی ہے۔
نئی دہلی: سنیکت کسان مورچہ نے کہا کہ تحریک ختم کرنے کیلئے مرکزی حکومت کی طرف سے بھیجی گئی تجویز پر بدھ کی میٹنگ میں فیصلہ کیا جائے گا۔
سنیکت کسان مورچہ نے آج حکومت سے ایک تحریری تجویز موصول کی تصدیق کی ہے۔ سندھو بارڈر پر ایس کے ایم کی میٹنگ میں کسان لیڈروں نے اس تجویز پر تعمیری بات چیت کی۔ حکومت کی تجویز کے بعض نکات پر مزید وضاحت مانگی جائے گی اور آگے کی بات چیت کے لئے بدھ کو دوپہر 2 بجے پھر سے میٹنگ کرے گا۔ مورچہ کو حکومت سے مثبت جواب کی امید ہے۔
مورچہ نے کہا کہ مرکز کی طرف سے بھیجی گئی تجویز پر مکمل طور پر اتفاق رائے نہیں ہوا ہے۔ ایم ایس پی کیلئے کمیٹی پر کچھ اعتراض ہے۔ تحریک واپس لئے جانے کی شرط پر بھی اعتراض ہے۔ تحریک واپس لینے پر ہی مقدمات واپس لینے کی بات کہی گئی ہے۔ ہم حکومت کی شرائط ماننے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
ایس کے ایم نے کہا کہ تحریک کی واپسی پر بدھ کو دوپہر دو بجے ہونے والی میٹنگ میں فیصلہ کیا جائے گا۔ مورچہ نے کہا کہ تحریک میں 700 سے زیادہ کسانوں نے جان گنوائی جن کے لئے پنجاب حکومت نے پانچ لاکھ روپے معاوضہ اور کنبہ میں ایک کو سرکاری ملازمت کی بات کی ہے۔ یہی ماڈل مرکزی حکومت کو بھی نافذ کرنا چاہئے۔
خیال رہے کہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے تینوں زرعی قوانین واپس لئے جانے کا اعلان کیا تھا اور اجلاس کے پہلے دن ان قوانین کو منسوخ کرنے کا بل پارلیمنٹ میں منظور ہوگیا۔ اس کے باوجود اب تک کسانوں کی تحریک جاری ہے۔

