بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

اراکین اسمبلی کی معطلی پر راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ، کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی

اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے راجیہ سبھا میں 12 اراکین اسمبلی کی معطلی واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے زبردست ہنگامہ کیا، اس کے بعد کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی

نئی دہلی: کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے پیر کو راجیہ سبھا میں 12 اراکین اسمبلی کی معطلی واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کردی گئی۔

صبح ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد ہی اپوزیشن اراکین نے معطلی واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ شروع کردیا جو پورے دن جاری رہا۔

اس دوران ایوان کی کارروائی چار مرتبہ ملتوی کی گئی۔ اراکین کے نعرے بازی کے دوران وزیر داخلہ امت شاہ نے ناگالینڈ میں سیکورٹی اہلکاروں کی فائرنگ کے بارے میں ایوان میں بیان دیا۔ قبل ازیں اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے حکومت سے ناگالینڈ واقعہ پر بیان دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان کی کارروائی صبح دو بار ملتوی کر دی گئی جس کے باعث وقفہ سوالات اور وقفہ صفر کا انعقاد نہ ہو سکا۔

کھانے کے وقفے کے بعد بھی اپوزیشن اراکین جانب سے ہنگامہ آرائی جاری رہی اور ایک بار کی کارروائی کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کردی گئی۔

معطل اراکین کے بغیر ایوان چلانا جمہوری عمل میں جرم

اس سے پہلے جیسے ہی ایوان کی کارروائی 3 بجے شروع ہوئی، پریذائیڈنگ آفیسر سمیت پاترا نے مہنگائی کے مسئلہ پر مختصر مدت کے لیے بحث شروع کرنے کے لیے اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے کا نام پکارا۔ مسٹر کھڑگے نے کہا کہ وہ پہلے ہی اپیل کر چکے ہیں کہ اپوزیشن کے 12 ممبران جو معطلی کی وجہ سے باہر بیٹھے ہیں انہیں ایوان میں بلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان اراکین کے بغیر ایوان چلانا چاہتی ہے، یہ جمہوری عمل میں جرم ہے۔

مسٹر پاترا نے مسٹر کھڑگے سے بحث شروع کرنے کی اپیل کی لیکن اسی دوران کانگریس، عام آدمی پارٹی، ترنمول کانگریس، راشٹریہ جنتا دل اور کچھ دیگر پارٹیوں کے اراکین ڈائس کے قریب آگئے اور نعرے بازی کرنے لگے۔