بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

بنگال کے بی جے پی اراکین پارلیمنٹ کا وزیر اعظم سے سی اے اے کے قواعد بنا کر قانون کو جلد نافذ کرنے کا مطالبہ

مغربی بنگال کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ نے سی اے اے کے قواعد کو وضع کرنے اور اس قانون کو جلد از جلد نافذ کرنے کا مطالبہ کرنے کے لیے وزیر اعظم سے پارلیمنٹ میں ملاقات کی۔

نئی دہلی: مغربی بنگال کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اراکین پارلیمنٹ نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے قواعد کو وضع کرنے اور اس قانون کو جلد از جلد نافذ کرنے کا مطالبہ کرنے کے لیے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی سے پارلیمنٹ میں ملاقات کی۔

مسٹر مودی سے ملاقات کے بعد مغربی بنگال بی جے پی صدر اور ایم پی سوکانتا مجمدار نے کہا کہ ریاست کے تقریباً سبھی بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور انتخابات کے بعد مغربی بنگال میں مسلسل پرتشدد واقعات کے بارے میں بتایا۔ ہم نے ان سے عدالت کے حکم پر سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی تحقیقات میں تیزی لانے کی درخواست کی۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی ممبران پارلیمنٹ کے وفد نے مسٹر مودی کو ریاست میں مرکزی اسکیموں کے نفاذ میں ہونے والی بدعنوانی اور ریاستی حکومت میں ہونے والی تمام بھرتیوں میں ہونے والی بدعنوانی کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی فلاحی اسکیموں کے لیے جو رقم بھیجی جا رہی ہے وہ ترنمول کانگریس کے کارکنوں میں تقسیم کی جا رہی ہے۔

مسٹر مجمدار نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ نے وزیر اعظم سے مغربی بنگال آنے کی بھی درخواست کی جسے انہوں نے قبول کیا اور جلد ہی ریاست کا دورہ کرنے کا یقین دلایا۔

بی جے پی کے ریاستی صدر نے محترمہ بنرجی اور صنعت کار گوتم اڈانی کی میٹنگ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ترنمول کے تمام لیڈران اور ممبران پارلیمنٹ جنہوں نے امبانی-اڈانی کی حکومت بتاکر بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا تھا، اب اپنا منہ کہاں چھپائیں گے۔