طویل انتظار کے بعد ڈبلیو ایچ او نے ہندوستان میں تیار کردہ کووڈ ویکسین ’کوویکسین‘ کو منظوری دے دی ہے۔
نئی دہلی: طویل انتظار کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ہندوستان میں تیار کردہ کووڈ ویکسین ’کوویکسین‘ کو منظوری دے دی ہے۔ اب یہ ویکسین کووڈ وبا سے بچاؤ کے لئے عالمی ادارہ صحت کی ایمرجنسی ویکسین لسٹ‘ میں شامل کیا جائے گا۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او)نے بدھ کو یہاں کہا کہ تنظیم کی تکنیکی کمیٹی کے اجلاس میں کوویکسین کو منظور کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
’ کوویکسین‘ ویکسین ہندوستانی کمپنی بھارت بایوٹیک نے تیار کی ہے اور یہ مکمل طور پر دیسی ہے۔ ’کوویکسین‘ کو عالمی ادارہ صحت کی منظوری کے لیے ایک طویل عمل اور مذاکرات کے کئی دور سے گزرنا پڑا اور بات چیت کے کئی دور چلے۔ کوویکسین ٹیکہ 18 برس کے عمر سے زیادہ سبھی افراد کو دیا جاسکتا ہے۔ یہ ٹیکہ آر این اے تکنیک پر مبنی ہے۔
نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے کوویکسین کو عالمی ادارہ صحت کی منظوری ملنے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت بایو ٹیک، انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ، سائنس دانوں اور محققین اس کے لئے مبارکباد کے مستحق ہیں۔
مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر من سکھ مانڈویہ نے عالمی ادارہ صحت کی طرف سے ’کوویکسین‘ کی منظوری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’یہ ہندوستان کی قابل قیادت کی علامت ہے۔ یہ مودی جی کے عزم کی کہانی ہے۔ یہ اہل وطن کے اعتماد کی بات ہے۔ یہ آتم نربھر بھارت کی دیوالی ہے‘‘۔ مسٹر مانڈویہ نے ’کوویکسین‘ کو منظوری دینے کے لیے عالمی ادارہ صحت کا بھی شکریہ ادا کیا۔
عالمی ادارہ صحت میں جنوبی مشرقی ایشیا کے لیے علاقائی ڈائریکٹر پونم کھترپال سنگھ نے ویکسین حاصل کرنے پر ہندوستان سے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
اب کوویکسین ٹیکے لینے والے شخص کو بین الاقوامی سفر کر سکیں گے
’کوویکسین‘ کے لیے عالمی ادارہ صحت کی منظوری کے بعد اب کوویکسین ٹیکے لینے والے شخص کو بین الاقوامی سفر کی سہولت حاصل ہوگی۔
دریں اثنا، سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے ہندوستانی کووڈ ویکسین ’کوویکسین‘ کے استعمال کی مدت کو تیاری کی تاریخ سے بڑھا کر 12 ماہ کر دیا ہے۔
’کوویکسین‘ بنانے والی کمپنی بھارت بایوٹیک نے بدھ کو یہاں کہا کہ ’کوویکسین‘ ویکسین کے استعمال کی مدت کو 12 ماہ تک بڑھانے کی تجویز کو سنٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن کی منظوری مل گئی ہے۔
بھارت بایوٹیک نے کہا ہے کہ یہ منظوری نئے ڈیٹا اور مطالعہ کی بنیاد پر دی گئی ہے۔ اس کے لیے تمام ضروری دستاویزات سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن کو دستیاب کرائے گئے تھے۔

