مرکزی وزارت داخلہ نے بی ایس ایف کے پنجاب، آسام اور مغربی بنگال میں دائرہ اختیار کو سرحد کے اندر 50 کلو میٹر تک بڑھانے اور اسے پولیس کی طرز پر ضبطی، تلاشی اور گرفتاری کا حق دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ نے سرحدی علاقوں میں مختلف جرائم پر لگام لگانے کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے پنجاب، آسام اور مغربی بنگال میں دائرہ اختیار کو سرحد کے اندر 50 کلو میٹر تک بڑھانے اور اسے پولیس کی طرز پر ضبطی، تلاشی اور گرفتاری کا حق دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت داخلہ نے پیر کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے کہا کہ بارڈر سیکیورٹی فورس اب مجرمانہ پینل کوڈ اور پاسپورٹ ایکٹ کی دفعات کے تحت آسام، مغربی بنگال اور پنجاب میں سرحد سے ملک کے اندر 50 کلو میٹر تک یہ کارروائی کرسکے گی۔ پہلے اسے سرحد سے ملک کے اندر 15 کلو میٹر تک یہ کارروائی کرنے کا حق تھا۔
اگرچہ گجرات میں اس کے اختیار کا دائرہ 80 کلو میٹر سے کم کرکے 50 کلو میٹر کیا گیا ہے۔ جبکہ راجستھان میں کسی طرح کی تبدیلی نہ کرتے ہوئے اسے 50 کلو میٹر ہی رکھا گیا ہے۔
ناگا لینڈ، میزورم، تریپورہ، منی پور اور لداخ میں بھی بی ایس ایف کو یہ حق حاصل ہے۔ اگرچہ ان علاقوں اور جموں کشمیر و لداخ میں بی ایس ایف کے اختیار کا دائرہ طے نہیں کیا گیا ہے۔ اس کے لئے وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کرکے بارڈر سیکیورٹی فورس ایکٹ 1968 میں ترمیم کی ہے۔

