بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

بائیڈن نے ٹرمپ کو افغانستان سے ’ذلت آمیز‘ انخلا کا ذمہ دار ٹھہرایا

افغانستان سے ذلت آمیز انخلا کے لئے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے انخلا کی آخری تاریخ کے فیصلے پر ہونے والی تنقید کو مسترد کردیا۔

واشنگٹن: افغانستان سے ذلت آمیز انخلا کے لئے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے انخلا کی آخری تاریخ کے فیصلے پر ہونے والی تنقید کو مسترد کردیا۔ جس کے باعث کابل میں 100 سے 200 امریکیوں سمیت معاونت فراہم کرنے والے افغان شہری ملک سے باہر نہیں جاسکے۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اسٹیٹ ڈائننگ روم سے ایک ٹیلی ویژن خطاب میں جو بائیڈن نے طالبان کی تیز رفتار پیش رفت کے خلاف معزول افغان حکومت کی نااہلی پر تنقید کی۔ جس کے باعث امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادیوں کو جلد بازی اور ذلت آمیز راستہ اختیار کرنے پر مجبور کیا اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار پر بھی تنقید کی۔

جو بائیڈن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے طے شدہ معاہدے کے تحت ’گزشتہ برس 5 ہزار قیدیوں کی رہائی کی اجازت دی گئی جن میں طالبان کے بعض جنگی کمانڈر بھی شامل تھے جنہوں نے ابھی کنٹرول سنبھالا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے صدارتی دفتر سنبھالا، طالبان 2001 کے بعد سے اپنی مضبوط ترین فوجی پوزیشن میں تھے جو ملک کے تقریبا آدھے حصے کو کنٹرول کر رہے تھے۔

جو بائیڈن نے کہا کہ عہدیداروں کا خیال ہے کہ 100 سے 200 امریکی افغانستان میں ہیں جس میں چند ملک چھوڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کے پاس دہری شہریت ہے اور وہ طویل عرصے سے رہائش پذیر تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ان کو نکالنے کے لیے پرعزم ہے۔