بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

اپوزیشن کے ہنگامے کے سبب راجیہ سبھا دن بھر کے لئے ملتوی

پیر کو پارلیمنٹ کا مون سون اجلاس شروع ہوا۔ حزب اختلاف کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے سوائے کورونا کی صورتحال پر گفتگو کے آج تک راجیہ سبھا میں کوئی قانون سازی نہیں ہوسکی۔

نئی دہلی: اپوزیشن اراکین نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں زرعی قوانین، پیگاسس جاسوسی کیس اور آندھرا پردیش کو خصوصی حیثیت سمیت مختلف امور پر ہنگامہ کھڑا کردیا جس کی وجہ سے ایوان کو دو مرتبہ ملتوی کرنے کے بعد دن بھر کے لئے ملتوی کردیا گیا۔

لنچ کے وقفے کے بعد جیسے ہی ایوان کی کارروائی آج دو بجے شروع ہوئی ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے وزیر مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اشونی ویشنو سے پیگاسس معاملے پر بیان دینے کو کہا۔ کانگریس، ترنمول کانگریس، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور وائی ایس آر کانگریس کے ممبران نعرے بازی کرتے ہوئے ڈائس کے قریب پہنچ گئے۔

ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ممبران سے اپیل کی کہ وہ اپنی نشستوں پر واپس جائیں اور ایوان کی کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دیں۔ انہوں نے پوچھا کہ ممبران اس معاملے پر بیان دینے کی اجازت کیوں نہیں دیتے ہیں جس کے بارے میں وہ بات کرنا چاہتے ہیں۔

اس دوران مسٹر وشنو نے بیان پڑھنے کی کوشش کی لیکن اپوزیشن کی مخالفت اتنی سخت تھی کہ وہ اپنی بات نہیں رکھ سکے اور انہوں نے اپنا بیان ایوان کی میز پر رکھ دیا۔

ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ایوان میں افراتفری کی فضا کو دیکھ کر کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی۔

اپوزیشن نے صبح سے ہی ان معاملات پر ایوان میں ہنگامہ برپا کردیا تھا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پہلے 12 بجے اور پھر 2 بجے تک ملتوی کرنا پڑی۔

پیر کو پارلیمنٹ کا مون سون اجلاس شروع ہوا۔ حزب اختلاف کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے سوائے کورونا کی صورتحال پر گفتگو کے آج تک راجیہ سبھا میں کوئی قانون سازی نہیں ہوسکی۔