برطانیہ کی برسٹل یونیورسٹی، آکسفورڈ یونیورسٹی اور کوپن ہیگن یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں فیس ماسک کے اثرات کا جائزہ 6 براعظموں میں لیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی۔
لندن: عالمی وبا کورونا سے تحفظ میں فیس ماسک کی اہمیت ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی ہے کہ فیس ماسک کا استعمال نئے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔
برطانیہ کی برسٹل یونیورسٹی، آکسفورڈ یونیورسٹی اور کوپن ہیگن یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں فیس ماسک کے اثرات کا جائزہ 6 براعظموں میں لیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی۔
تحقیق کے مطابق فیس ماسک کا استعمال کووڈ 19 کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اہم ترین رکاوٹ کا کردار ادا کرتا ہے۔ تجرباتی تحقیقی رپورٹس کے مطابق اس سے کسی کے بات کرنے سے بننے والے ذرات یا ہوا میں موجود ذرات کی روک تھام ہوتی ہے۔ تاہم اب تک اس وبائی بیماری کے پھیلاؤ پر اس اثر کا وبائی ڈیٹا کو مدنظر رکھ کر جائزہ نہیں لیا گیا تھا۔
تحقیقی ٹیم نے فیس ماسک کے اثرات کا تجزیہ کیا جو اپنی طرز کا سب سے بڑے سروے بھی ہے جس میں 2 کروڑ افراد اور 6 براعظموں کے 92 خطوں کے ڈیٹا کو دیکھا گیا۔ محققین نے ماضی کے تحقیقی کام کا بھی تجزیہ کیا ہے۔
فیس ماسک کے استعمال سے کیسز کی شرح میں 25 فیصد تک کمی کا امکان
ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق محققین نے ایک تیکنیک hierarchical Bayesian ماڈلنگ کو استعمال کرکے فیس ماسک پہننے اور اس کے استعمال کی پابندی کے اثرات کا ان خطوں میں کیسز کی تعداد سے موازنہ کیا۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اگر کسی خطے میں سب لوگ اس کا استعمال کریں تو کووڈ 19 کے کیسز کی شرح میں 25 فیصد تک کمی آ سکتی ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فیس ماسک کے لازمی استعمال کی پابندی لوگ بتدریج کرتے ہیں۔ کیسز کی تعداد سے کسی علاقے میں اس کے پہننے کی شرح کی پیش گوئی بھی کی جاسکتی ہے۔
محققین نے کہا کہ اس وقت جب فیس ماسک کا استعمال گھٹ رہا ہے اور ان کو پہننے کی پابندی بھی بتدریج ختم ہورہی ہے، اس وقت ہماری تحقیق سے تصدیق ہوتی ہے کہ کسی آبادی میں فیس ماسکس کووڈ 19 کی روک تھام میں اہم اثرات مرتب کرتیے ہیں۔
اس تحقیقی ٹیم کا کام ابھی جاری ہے اور اب کورونا کی نئی اقسام پر فیس ماسک کے اثرات کا تجزیہ کیا جارہا ہے۔ جبکہ یہ بھی دیکھا جارہا ہے کہ کس قسم کے ماسک کو پہننا بیماری سے زیادہ تحفظ فراہم کرتا ہے۔

