بہار میں تبدیلی کا وعدہ: لالو خاندان کی عوام سے ووٹنگ کی اپیل

پرانے چہرے، نئے خواب: بہار اسمبلی انتخابات میں لالو...

کیرالہ میں غربت کے خاتمے پر چین کے سفیر نے دی مبارکباد

کیرالہ کی حکومت نے انتہائی غربت کے خاتمے میں...

اندرا گاندھی کو کانگریس کا خراجِ تحسین: مسز گاندھی کی یادیں تاریخ کو زندہ کرتی ہیں

کانگریس نے ’شکتی استھل‘ پر اندرا گاندھی کی جدوجہد...

جے این یو میں تشدد کا واقعہ: طلبہ گروپوں کے درمیان جھڑپ کی حقیقت

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)...

راہل نے لکشدیپ ایڈمنسٹریٹر کی وزیر اعظم سے کی شکایت

وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط میں راہل گاندھی نے کہا کہ لکشدیپ ایڈمنسٹریٹر عوام مخالف فیصلے کررہے ہیں جس کی سخت مخالفت کی جارہی ہے۔ لہذا، انہیں (مسٹر مودی) کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہئے۔

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کو خط تحریر کرکے کہا کہ لکشدیپ ایڈمنسٹریٹر عوام مخالف فیصلے کررہے ہیں جن کی زبردست مخالفت ہو رہی ہے۔ اس لئے انہیں (مسٹر مودی) کو اس معاملہ میں مداخلت کرنی چاہئے۔

مسٹر گاندھی نے جمعرات کو تحریر کردہ خط میں کہا کہ لکشدیپ کے ایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل مسلسل ایسے قدم اٹھا رہے ہیں جن سے لکشدیپ کی خوبصورتی اور ثقافت کے انوکھے سنگم کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ لوگ اس وراثت کو بچانے کے لئے تحریک چلا رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر منتخب نمائندوں اور عوام سے مشورہ کئے بغیر یکطرفہ فیصلے کرکے بڑی تبدیلیاں کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لکشدیپ کے لوگ ان تجاویز کو من مانی قرار دیکر مخالفت کررہے ہیں۔ ڈرافٹ کی تجاویز سے زمین کی ملکیت سے متعلق حقوق کو کمزور کرتے ہیں، کچھ سرگرمیوں کے لئے ماحولیاتی ضوابط کو کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ متاثرہ افراد کے لئے قانونی امداد کے متبادل کو محدود کرتے ہوئے عوامی حقوق پر حملہ ہورہا ہے۔

مسٹر گاندھی نے کہا کہ پنچایت ریگولیشن کے مسودے میں دو سے زیادہ بچوں والے اراکین کو نااہل اعلان کرنے کا التزام ہے جو واضح طورپر غیرجمہوری قدم ہے۔ اس کے علاوہ تبدیلی کی ایسی تجاویز ہیں جو مقامی کمیونٹی کے ثقافتی اور مذہبی تانے بانے پر حملہ ہے اس لئے مسٹر مودی کو اس معاملہ میں مداخلت کرنی چاہئے۔